لاہور( کامرس رپورٹر)کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمان نے کہا ہے کہ دیرینہ مسائل کی وجہ سے پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات 2007سے تسلسل کے ساتھ گراوٹ کا شکار ہیں جبکہ اس کے برعکس چین ،ترکی اوربھارت نے برآمدات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی سرگرمیوں میں پنجاب کا کلیدی کردار تھا جو اب سکڑ رہا ہے۔ اس لئے سٹیک ہولڈرز اس کے عوامل پر خصوصی توجہ مرکوز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہاتھ سے بنے قالینوں کے مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعجاز الرحمان نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ ہنر مند وں کو درپیش مالی اور بنیادی ڈھانچے کے مسائل نے پاکستان میں ہاتھ سے بنے قالین کی صنعت کی ترقی اور فروغ میں رکاوٹ ڈالی ہے۔اس صنعت سے زیادہ تر خواتین وابستہ ہیں تاہم ان کیلئے کام کے اوقات زیادہ ہونے کیساتھ انہیں غیر موافق حالات کا بھی سامنا ہے۔ ناخواندگی اور خاندان کے افراد کی تعداد زیادہ ہونااور کم اجرت بھی ایک بڑی وجہ ہے جسے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ افغان مہاجرین کی اپنے ملک میں دوبارہ آباد کاری اور ہنر مند افرادی قوت کی کمی بھی اس صنعت کے فروغ میں بڑی رکاوٹ ہے۔