فیروزوالہ( نامہ نگار) گرمی کی شدت میں اضافہ کے باعث پینے کے صاف پانی(منرل واٹر) اور مشروبات کی طلب و خرید بڑھنے سے جعلسازوں کی بھی چاندی ہوگئی جو مختلف ملٹی نیشنل برانڈز سے ملتے جلتے ناموں کے جوسز اور مشروبات اور منرل واٹر پڑے پیمانے پر سرعام فروخت کررہے ہیں جن کے مضر اثرات سے شہریوں کی زندگیاں متاثر ہورہی ہیں جبکہ شہری علاقوں کی نسبت جعلی جوسز کا کاروبار دیہی علاقوں میں زیادہ عروج پر ہے جہاں ہر دوسرا دکاندار جعلی جوسز فروخت کرکے مقامی رہائشیوں کی صحت سے کھیل رہا ہے حتیٰ کہ بعض افراد گنے کے قدرتی رس میں بھی ملاوٹ سے گریزاں نہیں۔ مختلف مقامات پر لگی گنے کا رس نکال کر فروخت کرنے کی مشینیں ریڑھیوں پر لگائی گئی ہیں جن سے نکالے جانے والے گنے کے رس میں برف بڑی مقدار میں استعمال کرنے سمیت سکرین کا بھی استعمال کیا جارہا ہے جو خریدار کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے کالے نمک میں مکس کی گئی ہوتی ہے۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور جعلی و غیر معیاری مشروبات و منرل واٹر کی فروخت فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے