اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صنعتی سیکٹر نے نیپرا کی طرف سے بجلی کے استعمال پر یکم جولائی سے فکس چارجز میں اضافہ پر تشویش کااظہارکیا ہے، سیکٹر کا کہنا ہے کہ اس اضافے کی وجہ سے پہلے سے بحران کا شکار انڈسٹری تباہ ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ نیپرا کی طرف سے جاری ہونے والے ایک حکم نامے کے مطابق 25 کے ڈبلیو کیو او یو میٹرنگ کے تحت آنے والوں پر فکسڈ چارجز ایک ہزار روپے کر دیئے گئے ہیں جبکہ 500 کے وی تک بجلی استعمال کرنے والے بی ٹو کیٹگری میں فعال کرنے والوں پر چارجز میں 300 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ بی تھری کیٹگری میں آنے والے صنعتی کنزیومرز جو 500 کے ڈبلیو بجلی استعمال کرتے ہیں ان کے لیے اضافہ 335 فیصد کیا گیا ہے، انڈسٹریل ایسوسی ایشن اسلام آباد کے صدر ناصر قریشی نے کہا کہ یکم جولائی سے جس طرح بجلی کے نرخوں پر نظر ثانی کی جا رہی ہے، اس کی موجودگی میں صنعتوں کو چلانا ناممکن ہو جائے گا۔ بجلی پر فکسڈ چارجز کے علاوہ بنیادی ٹیرف پر بھی یکم جولائی سے نظر ثانی کی جا رہی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت فی یونٹ بجلی کا ریٹ بہت بڑھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انرجی کی لاگت کے باعث وہ ملک میں بڑی تعداد میں صنعتوں کے بند ہونے کے خدشے کو دیکھ رہے ہیں۔ حکومتی سطح پر بھی شنوای نہیں ہو رہی۔
یکم جولائی سے بجلی کے فکس چارجز میں اضافہ پر صنعتی سیکٹر کو تشویش
Jun 24, 2024