بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ کو بڑھایا گیا ہے،حسین طارق شاہ 

Jun 24, 2024

اسلام اباد (نمایندہ  خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی  حسین طارق  شاہ نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے  بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ کو بڑھایا گیا ہے، جبکہ بالواسطہ ٹیکسوں کا تناسب 57 فیصد ہو گیا ہے، اور کہا کہ بجٹ میں  کام یہ نہیں ہوتا کہ  اخراجات اور ریونیو کا ایک توازن قائم کر کے دکھا دیں، بلکہ اس میں معیشت کو استوار رکھنے کی طویل المعیاد پالیسی بھی ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ ہمارا کام یہ ہونا چاہیے کہ عوام کا خیال رکھیں اور انہیں خط غربت سے اوپر اٹھائیں، حسین طارق شاہ نے کہا افراط زر 38 فیصد سے 11.8 فیصد کی سطح پر ایا ہے جو ایک اچھی چیز ہے، تا  ہم حساس قیمتوں کا انڈیکس 21.7 فیصد پر چل رہا ہے، یہ وہ اعشااریہ ہے جس سے غریب کے استعمال میں انے والی چیزوں کی قیمتوں کا اظہار ہوتا ہے، ہمیں اس کو کنٹرول کرنا چاہیے، بجٹ کے ڈاکومنٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ فوڈ ائٹمز پر ڈیوٹیز اور ٹیکس بڑھائے جا رہے ہیں، جب بجٹ پر عمل درامد شروع ہوگا۔ تو  حساس قیمتوں کا اعشاریہ 23 فیصد سے بڑھ جائے گا، ہمیں ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جس سے غریب سے غریب تر ہوتا چلا جائے، غریب انسان اپنے بچوں کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکے گا تو وہ پھر کچھ نہ کچھ ضرور کرے گا، بجلی  کہ معاملے میں ہم عجیب و غریب صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں سرکلر ڈیٹ بڑھ رہا ہے، بجلی کے ریٹ دے نہیں سکتے اور اس کے بغیر رہ نہیں سکتے، ہمیں اس صورتحال کا حل نکالنا چاہیے پہی  حکومت کا کام ہوتا ہے، صحت اور کتابوں جیسی چیزوں پر ٹیکس لگانا  درست نہیں ہے۔

مزیدخبریں