غزہ کی جنگ اور یہود دشمنی کے سبب بائیڈن کو یہودیوں کے ووٹوں سے ہاتھ دھونے کا خطرہ!

امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے حلقوں میں اس حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی حماس اسرائیل جنگ امریکی صدر جو بائیڈن کے دوبارہ انتخاب پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

عرب نژاد امریکی شہریوں کے بیچ صدر بائیڈن کا مقام خطرے میں پڑ گیا ہے۔ البتہ انتخابات میں جن ریاستوں میں کانٹے کا مقابلہ دیکھا جا سکتا ہے وہاں یہودی امریکیوں کی تعداد فیصلہ کن ثابت ہونے کے لیے کافی ہے۔ ان ریاستوں میں پنسلوینیا، مشی گن، جورنیا، وسکونسن اور ایریزونا بھی شامل ہیں۔امریکا میں کئی یہودی ڈیموکریٹس اور ڈیموکریٹس ووٹروں نے"CNN" چینل کو اپنی نا امیدی کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ "سیاسی دربدری" محسوس کر رہے ہیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صدر بائیڈن نے وہ نہیں کیا جو کافی ہو سکے اور امریکی صدر صورت حال کو قابو میں نہیں کر سکیں گے۔بائیڈن انتظامیہ نے تناؤ کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ خاتون نائب صدر کمالا ہیرس نے وائٹ ہاؤس میں ایک فلم بھی پیش کی جو حماس تنظیم کی جانب سے جنسی تشدد کا حربہ استعمال کرنے کے بارے میں ہے۔امریکی چینل CNN نے جب کئی منتخب یہودی ڈیموکریٹک رہنماؤں سے صدر بائیڈن کے لیے یہودیوں کی حمایت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بات کا رخ موڑ دیا۔گذشتہ ماہ کے اواخر میں وائٹ ہاؤس میں منعقد ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں داخلہ امن کے امریکی وزیر اور داخلہ پالیسی کی خاتون مشیر نے یہود دشمنی (سام دشمنی) کے بارے میں بات کی تھی۔ اس موقع پر ایک یہودی شخص نے قومی سلامتی کے مشیر سے سوال پوچھا کہ "رواں سال مارچ میں امریکی صدر کے 'یونین آف اسٹیٹ' خطاب سے یہود دشمنی کے حوالے سے تمام اشاروں کو کیوں ہٹا دیا گیا، اس کے نتیجے میں ایک بے بنیاد افواہ پھیل گئی . امریکی ریاست پنسلوینیا کے یہودی گورنر جوش شیبیرو کا کہنا ہے کہ وہ کئی چیزوں کے حوالے سے تشویش محسوس کر رہے ہیں۔ ان میں یہود دشمنی میں اضافہ اور بظاہر اسے قبول کیا جانا، اسرائیلی حکومت کی حالیہ کارروائیوں اور اقدامات کے علاوہ یہود دشمنی اور اسرائیلی حکومت پر تنقید کو خلط ملط کرنا شامل ہے۔ تاہم جو چیز انہیں پریشان نہیں کر رہی وہ بہت سے یہودیوں کا بائیڈن کی حمایت چھوڑ دینا ہے۔ گورنر نے مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر صدر بننے کا موقع ملا تو وہ اقلیتوں کے حقوق چھین لیں گے جن میں امریکی یہودی بھی شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن