چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری اور جسٹس غلام ربانی پرمشتمل دو رکنی بینچ نے راولپنڈی کا ریس کی سماعت کی ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خادم حسین قیصر نے کیس کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت کی ۔ رپورٹ عدالت میں پیش کی پولیس کی طرف سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن مبشراللہ نے عدالت کو بتایا کہ کار ریس حادثے کے مرکزی ملزم عاطف شیخ نے ٹرائل کورٹ میں جعلی میڈیکل سرٹیفیکیٹ پیش کیے اور دبئی فرار ہو گیا ایف آئی اے نے انٹر پول کے ذریعے اس کو دبئی میں گرفتار کرایا تاہم اس نے ایک اخبار کی خبر کے مطابق دبئی ہائی کورٹ میں پاکستان نہ بھیجے جانے کی اپیل دائرکر دی کہ انہیں پاکستان میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے مبشر اللہ نے عدالت کو بتایا کہ حتمی طور پر وزارت داخلہ بتا سکتی ہے مگر امکان ہے کہ عاطف شیخ کو دو تین ہفتوں میں پاکستان لایا جا سکے گا خادم حسین قیصر ایڈیشنل ایڈووکیت جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ملزم عاطف کو پاکستان لانے کی کاروائی کی جا رہی ہے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس کے خلاف پاکستان میں کاروائی ہوتی ہے وہ باہر جا کر سیاسی انتقام کا الزام لگانا شروع کر دیتا ہے انہوں نے کہا کہ وزراء اور ارکان پارلیمنٹ گرفتار ہو رہے ہیں اس لیے قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہےعدالت نے ماتحت عدلیہ کو کیس پر سماعت جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے پولیس کی ہدایت کی کہ وہ ملزم کا واپس لانے کی رپورٹ چارہفتوں میں پیش کرے ۔