اقبال باہو کا پورا نام محمد اقبال باہو تھا، وہ پیشے کے لحاظ سے ایک بینکر تھے اور قومی بنک میں ایک اعلیٰ عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔اقبال باہو نے انیس سو ستر میں ریڈیو پاکستان لاہورسے اپنے فن کا آغازکیا۔ وہ پنجابی لوک گیت گانے میں مہارت رکھتے تھے جبکہ انہیں پنجاب کی تمام لوک داستانیں بھی ازبر تھیں۔ انہوں نے ہیر کی معروف طرز میں ایک جدت پیدا کرکے اہل فن سے بھرپور داد بھی حاصل کی لیکن جس کلام نے انہیں پورے برصغیر میں متعارف کرایا وہ حضرت سلطان باہو کا کلام تھا۔ محمد اقبال، باہو کا کلام اتنا ڈوب کر گاتے تھے کہ ان کے مداحوں نے ان کانام ہی اقبال باہو رکھ دیا۔ سن انیس سو پچھتر میں انہوں نے پہلی بار ریڈیو پاکستان کراچی اور پاکستان ٹیلی ویژن کراچی سینٹر سے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور یوں ملک بھر میں ان کی دھوم مچ گئی۔اقبال باہو کی آواز کو گلی گلی اور گاؤں گاؤں تک پہنچانے میں ستر کے عشرے میں ریلیز ہو نے والے ’کیسٹ انقلاب\\\' کا بھی بڑا ہاتھ ہے۔ انیس سو اسی کے عشرے میں آڈیو کیسٹس کے ذریعے ان کا گایا ہوا کلام پاک و ہند کے کونے کونے میں پہنچ گیا۔ انیس اسی ہی کے زمانے میں انہوں نے ٹیلی ویژن کے مشہور سیریل ’وارث\\\' میں بھی کام کیا ۔اقبال باہو ہفتے کی صبح علامہ اقبال ٹاؤن لاہور میں حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کرگئے۔