اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) وزیراعظم یوسف گیلانی نے کہا ہے کہ اقتدار عوام کی امانت ہے جب تک عوام ہمارے ساتھ ہیں اقتدار میں رہیں گے، سپیڈ بریکرز کی وجہ سے توانائیاں ضائع ہو گئیں، آئین میں تمام اداروں کے اختیارات طے کر دئیے گئے ہیں، تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں، سیاست میں رواداری اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔ جتنی رواداری کا مظاہرہ ہم نے کیا کوئی نہیں کر سکتا۔ صوبوں کو حقوق نہ دینے سے ملک ٹوٹا۔ قائداعظمؒ پارلیمانی نظام جمہوریت چاہتے تھے مگر سب آمروں نے اختیارات صدر کو دئیے۔ وہ گذشتہ روز پاک چائنہ فرینڈ شپ سنٹر میں ملی نغموں کے مقابلہ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت ایک ساتھ قائم ہوئے، بھارت میں جمہوریت قائم رہی اور ادارے مضبوط ہوئے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں مارشل لا لگتے رہے اور آئین معطل رہا، انہوں نے اپیل کی کہ تمام ادارے اپنے دائرہ کار میں رہ کر اپنا کام سرانجام دیں، اگر پارلیمنٹ اور ادارے مضبوط ہوں، آئین کی بالادستی ہو، میڈیا اور عدلیہ آزاد ہو اور سب ادارے آئینی حدود میں رہ کر کام کریں تو عوام کو کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہو گا، وزیراعظم نے عوام سے کہا کہ وہ آئندہ انتخابات میں قومی مفاد کیلئے کام کرنے والے لوگوں اور سیاسی جماعتوں کو منتخب کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر وہی پرانے چہرے نئی جماعتیں بنا کر سامنے آ رہے ہیں مگر عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ آمروں نے قائداعظمؒ کے ساتھیوں پر سیاست پر حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی اور پاکستان کا پہلا آئین توڑا۔ سیاست پر پابندیاں لگنے سے ادارے کمزور ہوئے۔ جمہوریت دشمن عناصر ہر روز حکومت کے جانے کی تاریخیں دیتے ہیں، ماضی میں آمر جمہوریت کو آمرانہ اختیارات سے ختم کرتے رہے۔ جمہوریت کی خاطر قید قبول کر لی لیکن عوامی حمایت کے بغیر اقتدار قبول نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ چار پانچ انتخابات صاف شفاف ہو گئے اور اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کرنا شروع کر دی تو ملک مضبوط ہو جائے گا اور کسی کو آمریت مسلط کرنے کی جرا¿ت نہیں ہو گی۔ آمروں نے ملک کے پہلے آئین کو ہی توڑ دیا تھا۔ ملک میں نئی پارٹیاں بن رہی ہیں پرانی شراب نئی بوتلوں میں ڈالی گئی ہے۔ کسی بھی جماعت کو منتخب کرنے کے بعد صبر بھی کریں اور دو چار ماہ میں تبدیلی کی بات نہ کی جائے۔ کوئی چپڑاسی اپنا اختیار کسی کو نہیں دیتا لیکن صدر نے پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات دئیے۔ وزیراعظم سے نتاشا دولتانہ اور ان کے والد زاہد دولتانہ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپریل میں چشتیاں، بہاولنگر پل کا افتتاح کریں گے۔ وزیراعظم نے وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کی درخواست پر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے راولاکوٹ کیمپس کو اپ گریڈ کر کے ایک الگ زرعی یونیورسٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم یوسف گیلانی نے بلوچستان ہائی کورٹ کی درخواست پر گوادر میں اراضی کی الاٹمنٹ کا جائزہ لینے والے انکوائری کمشن کی مدت میں مزید 3 ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم نے پاکستان دیا لیکن پاکستان بنانے والوں پر غداری کے الزامات لگا کر سزائیں دی گئیں۔ پاکستان میں 1956ءکا آئین 2 سال بعد توڑ دیا گیا اس کے بعد انڈر 19 ٹیم آئی جو کچھ نہ کر سکی۔ انہوں نے کہا ملک میں جمہوریت مضبوط اور عدلیہ آزاد ہو گی تو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت منتخب کرنے کے بعد 5 سال صبر بھی کرنا پڑے گا۔
وزیراعظم گیلانی
وزیراعظم گیلانی