”ملک کی نظریاتی حدود عدم تحفظ کا شکار ہیں، اتحاد ملت پہلی ترجیح ہونا چاہئے“

لاہور(لیڈی رپورٹر)آج کا پاکستان سیاسی ومعاشی بدحالی، ،امن عامہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال ،بڑھتی ہوئی لاقانونیت اور بے حیائی کی یلغارکا منظر پیش کررہاہے ، وطن عزیز کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے یوم پاکستان جیسے جذبے ، خود غرضی ، نفسانفسی سے نجات کی ضرورت ہے، قوم کو اس دیوالیہ پن اور مایوسی سے نکال کر جدوجہد ،قربانی اور ایثار کی طرف لے جانے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔مقررین نے ان خیالات کااظہار جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے زیراہتمام ”استحکام پاکستان فورم“ سے خطاب میں کیا۔فورم میں تمام سیاسی جماعتوں ، سماجی تنظیموں اور دینی تحریکوں کی خواتین رہنماو¿ںنے شرکت کی۔مقررین میں سابق رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق، سابق رکن پنجاب اسمبلی صبا صادق،اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین عافیہ سرور،جماعت اسلامی کی رہنما حمیراطارق،پاک انجمن خواتین کی سربراہ محمودہ شفیق ،تحریک انصاف پنجاب کی نائب صدرسعدیہ سیف، نظریہ پاکستان ٹرسٹ شعبہ خواتین کی سیکرٹری پروین خان، کنسرن سیٹیزن آف پاکستان کی چئرمین ڈاکٹر ربیعہ احمد،اسلامیہ کالج کوپر روڈ کی پروفیسرفرزانہ رشید، النساءانٹرنیشنل کی سربراہ ڈاکٹر ثوبیہ ، اسلامک ریسیریچ انسٹیٹیوٹ کی رضیہ مدنی،دعوہ الارشاد کی ام عبد الصمد ودیگر شامل تھیں۔مقررین نے کہا کہ ملک بچانے کے لئے امریکی جنگ سے باہر آنا ہو گا،ملک کی نظریاتی حدود عدم تحفظ کا شکار ہیں ،پاکستان میں استحکام مطلوب ہے تو اتحاد ملت ہماری پہلی ترجیح ہونا چاہیے ۔ ملکی نظام کی اصلاح کے لئے نظام عدل کی بالا دستی کو تسلیم کرنا ہو گا ۔ہم نے قلم سے لے کر انٹر نیٹ تک کسی چیز کا مثبت استعمال نہیں سیکھا،پاکستان کو اپنے قیام سے لے کر ہی بنتی ٹوٹتی حکومتوںکا تحفہ ملا اور نتائج کے طور پر آج ایک متزلزل پاکستان مضبوط سہارے کا متلاشی دکھائی دیتا ہے۔ عدالت عظمی کے سربراہان سے لے کر عام مزدور تک خوف اور لاقانونیت کی زد میں ہیں ۔ ایمان اور خلوص کی کمی کی جھلک وطن عزیز کے گوشے گوشے سے نمایاں ہے ۔ صبا صادق ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملکی نظام کی اصلاح کے لئے نظام عدل کی بالا دستی کو تسلیم کرنا ہو گا ۔

ای پیپر دی نیشن