نئی دہلی(آن لائن) بھارت کی ایک مجسٹریٹ عدالت نے سمجھوتہ ٹرین دھماکے کے الزام میں گرفتار تین مسلمان نوجوانوں کو عدم ثبوت کی بنیاد پر باعزت بری کردیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مجسٹریٹ امریندر شرما نے ریلوے پولیس کی جانب سے کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے پر یہ حکم جاری کیا۔ ہریانہ سرکاری ریلوے پولیس کی جانب سے ظفر علی کو اپریل 2007ءمیں دہلی تا لاہور سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں سفر کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے ظفر علی کو گرفتار کرتے ہوئے اس پر 19 فروری 2007ءکو ہونے والے بم دھماکے میں کردار ادا کرنے کا الزام عائد کیا۔ ریلوے پولیس نے بعد میں ظفر علی کاشان رضا کے نام سے ایک اور فرضی پاسپورٹ برآمد کیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ وہ ان فرضی پاسپورٹوں پر بھارت اور پاکستان کے درمیان مسلسل سفر کرتا رہا ہے۔ دوران تحقیقات ہی ریلوے پولیس نے ظفر کے والد سیف علی اور نئی دہلی میں برہمپوری کے رہنے والے اختر حسان کو بھی گرفتار کیا۔ ایک اور شخص نفیس احمد کیخلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا جسے مفرور مجرم قرار دیا گیا ہے۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے سیف اور اختر کیخلاف بھی کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی۔