اسلام آباد (اےجنسیاں) حکومت نے نگران وزیراعظم کیلئے اپوزیشن کے ناموں پراعتراضات سے متعلق الیکشن کمشن کو خط لکھ دیا ہے۔ خط میں درخواست کی گئی وہ حکومتی تحفظات مد نظر رکھ کرفیصلہ کرے۔ خط میں مسلم لیگ ن کے امیدواروں ناصراسلم زاہد اور رسول بخش پلیجو کے ناموں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دونوں امیدواروں کی جانبداری کے سبب ہی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ان پر اتفاق نہیں کیا جاسکا۔ خط میں الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی ہے کہ حکومت کے ان تحفظات کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان سردار یعقوب ناصر‘ سینیٹر پرویزرشید‘ سردار مہتاب عباسی اور خواجہ سعد رفیق نے ہفتہ کوایک مشترکہ بیان میں حکومتی پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کی جانب سے الیکشن کمشن کو لکھے جانے والے خط پر کہا ہے کہ حکومتی اراکین نے یہ خط لکھ کر پارلیمانی کمیٹی کے ساتھ بددیانتی کا مظاہرہ کیا کیونکہ اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے صرف یہ اطلاع دی جائے گی کہ کمیٹی کے ارکان نگران وزیراعظم کے لئے کسی نام پر متفق نہیں ہو پائے ہیں یکطرفہ اعتراضات پر مبنی خط سے کمیٹی کے تمام ارکان کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی خط لکھنا ہی مقصود تھا تو وہ تمام ارکان کمیٹی کے باہمی مشورے اور رضامندی سے تحریر کیا جاتا تاکہ صرف ایک جانب سے نہیں بلکہ دونوں فریقین کے خیالات سے الیکشن کمیشن کو آگاہی حاصل ہوتی۔ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی نے موجودہ صورتحال میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ بھی اپنی معروضات سے الیکشن کمشن کو خط کے ذریعے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے الیکشن کمشن کو بھی اطلاع دی جاتی ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کی معروضات سننے سے پیشتر کوئی فیصلہ نہ کرے۔