قوم سے 6 وعدے کرتا ہوں‘ سچ بولوں گا‘ ظلم کیخلاف جہاد کرونگا‘ جینا‘ مرنا ملک میں ہو گا‘ دولت بھی باہر نہیں جائیگی: عمران

لاہور (سپیشل رپورٹر + نیوز رپورٹر + اپنے نامہ نگار سے) پاکستان تحریک انصاف نے مینار پاکستان کے سائے تلے سیاسی میدان سجایا۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عوام سے 6 وعدے کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایک وعدے سے بھی پیچھے ہٹیں تو انہیں پارٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ قوم سے سچ بولیں گے، وہی کہیں گے جو وہ کر سکتے ہوں، انتخابات جیتنے کے بعد ان کی حکومت عوام پر ہونے والے ظلم کا خاتمہ کرے گی۔ ان کی کبھی کوئی دولت اور جائےداد ملک سے باہر نہیں ہو گی۔ ان کا جینا مرنا پاکستان کے لئے ہے، وہ کبھی ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ وہ نہ کبھی اقتدار سے خود فائدہ اٹھائیں گے نہ دوستوں اور رشتے داروں کو اٹھانے دیں گے۔ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ حکومتی محلات پر خرچ نہیں ہوں گے اور پاکستانیوں کے ساتھ بیرون ملک جو ظلم ہوتا ہے وہ اور ان کی جماعت اس کے خلاف کھڑی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ظلم ختم کرنے کے لئے جہاد کریں گے، یہ نظام نہ چلنے کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں ظلم کا نظام ہے۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستانیوں کی فکر ہے اس لئے میں سیاست میں آیا تھا آج پاکستان کو تباہ کیا جارہا ہے اس لئے میرے ساتھ ملک کر نیا پاکستان بنائیں لو گ کہتے تھے پارٹی الیکشن کرا¶ گے تو پارٹی تباہ ہو جائے گی میں نے کہا کہ اگر میں اپنی پارٹی میں جمہوریت نہیں لاتا تو ملک میں جمہوریت کیسے لے کر آ¶ں گا، میں عوام سے وعدے کر رہا ہوں پورے نہ کروں تو اپنے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ مجھے پارٹی سے نکال دینا اللہ نے مجھے موقع دیا تو ملک میں ظلم ختم کرنے کے لئے جہاد کروں گا، لوگوں کے ٹیکس کے پیسے کی حفاظت کروں گا۔ کسانوں کو ان کا معاوضہ پورا ملے گا۔ میرا جو کچھ ہے اس ملک میں رکھوں گا جینا مرنا یہاں ہو گا۔ اقتدار میں آکر نہ خود فائدہ اٹھا¶ں گا نہ کسی رشتہ دار کو فائدہ دوں گا۔ گورنر ہا¶س ختم کر کے لائبریری بنا دیں گے۔ ہر بیرون ملک پاکستانی کے ساتھ پورا پاکستان ہو گا عوام سے جھوٹ نہیں بولوںگا ملک میں ڈرون کی مخالفت کروں گا تو امریکیوں کو خوش کرنے کے لئے ان سے دوسری بات نہیں کروں گا۔ اس موقع پر جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اعجاز چودھری، قاسم سوری، میاں محمود الرشید، علیم خان اور یاسمین راشد نے بھی خطاب کیا۔ عمران خان نے کہا کہ آج عوام کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر ثابت ہو گیا ہے کہ تبدیلی آگئی ہے اللہ نے مجھے سب کچھ دیا عزت دی شہرت دی پیسہ دیا لیکن مجھے پاکستانیوں کی فکر ہے جس طرح پاکستان کو تباہ کیا جا رہا ہے میرے ساتھ مل کر نیا پاکستان بنائیں۔ میں آج لوگوں کو اپنا ایک راز بتانا چاہتا ہوں میں نے ہمیشہ بڑے فیصلے کئے ہیں اور سوچا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہتے تو نبی پاک کو مدینہ کی ریاست ایک دن میں دے دیتے اللہ نے ان کو گیارہ سال جدوجہد کرنے دی کیونکہ سب کچھ اللہ کے اختیار میں ہے۔ انہوں نے اپنے نبی کے ذریعے ہمیں پیغام دیا کہ جدوجہد جاری رکھنی چاہئے۔ لوگوں نے کہا پارٹی الیکشن کرائے تو پارٹی تباہ ہو جائے گی میں نے پارٹی الیکشن کرائے لوگوں نے کہا کہ وزیرستان جا¶ گے تو تمہیں مار دیں گے میں گیا، کراچی میں بہت بڑا جلسہ کیا دیگر سیاسی جماعتیں وہاں ہوٹلوں میں جلسہ نہیں کر سکتی ہیں میں گیا اتنا بڑا جلسہ کیا میں کہتا ہوں کہ جو لوگ اللہ پر دل سے ایمان لے آئے وہ بڑے کام کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت مشکل وقت تھا ایک وقت میں پارٹی میں دس لوگ رہ گئے تھے ہمت نہیں ہاری جدوجہد کرتا گیا۔ 23 مارچ 1940ءمیں قائداعظمؒ کی تقریر ایک نوجوان نے سنی تھی وہ میرے والد تھے وہ ہمیں بتاتے رہے کہ کس طرح جدوجہد ہوئی تھی پاکستان بنانے کے لئے انشاءاللہ نئے پاکستان میں اپ اپنے بچوں کو ضرور بتائیں گے کہ جب نیا پاکستان بننے جا رہا تھا ہم نے اس جلسہ میں شرکت کی تھی۔ میں چھ وعدے کرنا چاہتا ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کہ پورے کروں گا اگر پورے نہ کر سکوں تو مجھے کارکن پارٹی سے نکال دیں ایسا کچھ نہیں کہوں گا کہ پورا نہ کر سکوں یا دوسروں کی طرح جاتے ہوئے مزدور کی تنخواہ پندرہ ہزار دوسرے نے 16 ہزار کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ میرا پہلا وعدہ ہے کہ کسان کو جو قیمت کہی جائے گی اس کو وہی ملے گی اگر میں کہوں گا کہ ڈرون غلط ہیں تو امریکیوں سے بھی یہی بات کروں گا۔ دوسرا وعدہ میری حکومت ظلم ختم کرنے کے لئے جہاد کرے گی کیونکہ ملک میں ظلم، ناانصافی ہے، میں نے سندھ اور بلوچستان میں ظلم دیکھا ہے جہاں انسان جانوروں کی طرح رہ رہے ہیں جبکہ ہم طاقتور اور کمزور کو ایک برابر انصاف دیں گے تیسرا وعدہ ہے کہ جو کچھ میرے پاس ہے میں پاکستان میں رکھوں گا، میرا جینا مرنا اسی ملک میں ہو گا۔ سیاست دان سیاست یہاں کاروبار باہر کر رہے ہیں۔ اقتدار میں آکر خود فائدہ اٹھا¶ں گا نہ کسی رشتہ دار عزیز کو فائدہ دوں گا۔ پانچواں آپ کے ٹیکسوں کے پیسے کی حفاظت کروں گا اس کو لوٹنے نہیں دوں گا۔ تحریک انصاف گورنر اقتدار میں آکر گورنر ہا¶س ختم کر کے گرا¶نڈ بنائے گی اور عمارت کے اندر لائبریری بنائیں گے۔ چھٹا وعدہ پاکستانیوں کے ساتھ کھڑے ہونگے چاہے وہ بیرون ملک ہو یا اندروں ملک تاہم انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ میرے نوجوان وعدہ کریں کہ وہ ظلم کے خلاف کھڑے ہونے، سچ بولیں گے۔ عمران خان نے عوام سے بھی چار وعدے لئے جن میں پہلا وعدہ ظالم کے خلاف میرے ساتھ مل کر جنگ لڑیں گے، دوسرا وعدہ بحیثیت قوم ہم نے سچ بولنا ہے، تیسرا وعدہ آپ سب نے تبدیلی رضاکار بننا ہے اور گھر گھر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت آئے گی تو گورنر ہا¶س کی دیواریں توڑ دیں گے وہاں کھیلوں کی گرا¶نڈ بنے گی، بلڈنگ میں لائبریری بنائیں گے۔ جاوید ہاشمی صدر تحریک انصاف نے کہا کہ 23 مارچ کو یہاں قرارداد پاکستان پاس ہو ئی تھی لیکن یہاں آج اسی دن پاکستان کے نیا رخ کا تعین کیا جا رہا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ میں مینار پاکستان میں عمران سے بڑا جلسہ کروں گا خوشی کے بات ہے کہ ان کے بڑے تو جس وقت قرارداد پاکستان منظور ہوئی تھی یہاں نہیں آئے تھے عمران کو مبارک ہو وہ ان کو یہاں لا رہے ہیں۔ آج غریبوں کی نجات کا دن ہے خوشحال پاکستان کا دن ہیں، میں نے ساری زندگی جدوجہد کی لیکن اب میں مایوس تھا تحریک انصاف نہ ہوتی عمران خان نظر نہ آتے تو میں سیاست چھوڑنے جا رہا تھا۔ عمران نے مجھے ایک مقصد اس پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آج ثابت ہو گیا ہے کہ خیبر پی کے اور بلوچستان کے علاوہ پنجاب بھی عمران کے ساتھ ہے۔ میں نے تاریخ سے سبق سیکھا ہے کہ جب لاہور کھڑا ہو جاتا ہے تو پورا پاکستان کھڑا ہو جاتا ہے یہ وقت ملک چوروں اور ڈاکوں سے بچانے کا ہے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج پاکستان کے لوگوں نے نئے پاکستان کا فیصلہ سنا دیا ہے پورا ملک جاگ اٹھا ہے میں جب تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنے جا رہا تھا تو اس وقت لوگوں نے کہا کہ میں اس پارٹی میں نہ جاوں وہ ایک تانگہ پارٹی ہے لوگ بھاگ جائیں گے لیکن میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ آج عمران کے تانگے میں پوا پاکستان ہے۔ اب قوم فیصلہ کر چکی ہے وہ باریاں لگانے نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان دشواریوں میں جکڑا ہوا ہے مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے غربت بہت زیادہ ہے لوگ گردے بیچ گھر کا چولہا جلا رہے ہیں آج کوئٹہ میں لوگ نعشوں کو کندھے دے دے کر تھک گئے ہیں، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ عام ہے مزدور کو مزدوری نہیں مل رہی ہے ان تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے قیادت جنم لے رہی ہے جس کا نام عمران خان اور تحریک انصاف ہے۔ قائداعظمؒ کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر عمران خان کریں گے۔ لوگ کہتے تھے عمران ناتجربہ کار ہے اس کو سیاست نہیں آتی ہے۔ نیا خواب لئے لاہور آئے ہیں کیا خواب پورا کرنے کے لئے ساتھ دو گے۔ لوگوں نے کہا ٹیم خراب ہے عمران ورلڈ کپ نہیں جیتے گا، عمران نے کر دکھایا، اس نے دہلی اور بنگلہ دیش میں پاکستان کا پرچم لہرایا، ہسپتال کے متعلق کہا گیا کہ وہ ہسپتال نہیں بنا سکے گا اس نے ہسپتال بنایا غریبوں کا علاج کیا اس دیوانے نے ہر خواب کو پورا کیا ہے اس نے نمل یورنیورسٹی بنائی جس یورنیورسٹی کا چانسلر برطانوی وزیر اعظم تھا آج اس کا چانسلر عمران خان ہے۔ عمران نے کہا کہ غریبوں کے منہ سے نولا چھینا جا رہا ہے تو سیاست میں آگیا لوگوں نے کہا کہ پارٹی نہیں چلا سکے گا۔ پارٹی الیکشن نہیں کرا سکے گا، آج 80 ہزار منتخب نمائندے پارٹی میں ہیں۔ پاکستان میں واحد جماعت تحریک انصاف ہے جس کے 70 لاکھ ممبر ہیںآج ملک سے وراثتی سیاست کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اپنی پارٹیوں میں بڑے نام اکٹھے کر رہے لیکن عمران خان نظریاتی کارکن ڈھونڈ رہا ہے۔ اب بلے کے نشان کی فتح کا دن ہے۔ تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری پرویز خٹک نے کہا کہ قائداعظمؒ کے ملک میں ظلم ہو رہا ہے لوگ لوڈ شیڈنگ اور بے انصافی کے خلاف نکل آئیں۔ نیا پاکستان عمران خان بنائے گا۔ ہم برائیوں، کرپشن کے خلاف عمران کی قیادت میں جہاد کریں گے۔ قاسم سوری صدر بلوچستان تحریک انصاف نے کہا کہ اب بھی ملک میں انگریز ہی حکومت کر رہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ نئے پاکستان میں حکومت پاکستانیوں کے پاس ہو۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے کہا کہ اب تحریک انصاف نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ عوام کو اقتدار میں لا رہی ہے اب نئے پاکستان بن کر رہے گا۔ تحریک انصاف نے نائب صدر محمود الرشید نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی کی ہوائیں چلنا شروع ہو گئی ہیں اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا ہے۔ تحریک انصاف لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ آج عوام کا سمندر دیکھ کر فیصلہ ہو گیا ہے کہ لاہور تحریک انصاف کا قلعہ ہے آج پیغام دیتا ہوں کے سونامی کا رخ بلاول ہا¶س کی طرف ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی خطاب کیا 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...