کراچی (سٹاف رپورٹر + آن لائن) جسقم کے مقتول رہنما مقصود قریشی کی نماز جنازہ اتوار کے روز 5 بجے کے قریب کراچی ایم اے جناح روڈ پر ادا کر دی گئیۃ نماز جنازہ میں کراچی اور اندرون سندھ سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد مقتول کی میت تدفین کیلئے سندھ کے شہر سن روانہ کر دی گئی۔ نماز جنازہ کے موقع پر پولیس نے سخت حفاظتی انتطامات کئے ہوئے تھے پولیس نے ایم اے جناح روڈ کے داخلی اور خارجی راستے اتوار کی صبح سے ہی کنٹینر اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیئے تھے جبکہ قرب و جوار کی عمارتوں پر بھی پولیس و رینجرز کی اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ اس سے قبل جسقم کے کارکنوں نے فریڈم ریلی نکالی جس سے خطاب کرتے ہوئے جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین صنعان خان قریشی نے کہا کہ سندھ کے وسائل پر پنجاب والے قابض ہیں اور ایک سازش کے تحت غیر مقامی افراد کو بسا کر اصل سندھ کے سپوتوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی انتہاپسندی کے نام پر کبھی پنجابی طالبان سامنے آرہے ہیں تو کبھی پٹھان طالبان لیکن سندھی قوم وہ واحد قوم ہے جس میں طالبان نہیں ہیں کیونکہ سندھی عوام مذہبی انتہاپسندی سے نفرت کرتے ہیں۔ انہوں نے اردو بولنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے بھائی ہیں۔ ہم انکو سندھ کے باشندے تسلیم کرتے ہیں لیکن سندھ کی بقاء وتحفظ کیلئے ان کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کیخلاف جدوجہد میں ہمارا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کوئی نہیں کرسکتا۔ سندھ ہماری دھرتی ماں ہے اور ماں کو تقسیم نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد کے تسلسل میں میرے والد بشیر خان قریشی کو شہید کیا گیا اور اب مقصود خان قریشی اور سلمان ودھو کو شہید کردیا گیا ہے۔ اس سازش میں پنجاب اور ریاستی ادارے ملوث ہیں اور ہم ان ہی کو انکا قاتل سمجھتے ہیں۔ آج میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ مقصود خان قریشی اور سلمان ودھو شہدائے سندھو دیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم متحد ہو کر اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ اپنی آزادی کی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ سے غیرمقامی افراد کو نکالا جائے اور سندھ کے وسائل سندھ کو دیئے جائیں۔