کابل (رائٹرز+ آن لائن+ اے پی پی) طالبان نے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین پر قبضہ کرلیا جس کے بعد فورسز پسپا ہوگئیں۔ ترجمان قاری یوسف نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس ہیڈکوارٹرز‘ ملٹری بیس اور فوجی سازوسامان ہمارے کنٹرول میں آگیا ہے۔ علاقے میں نیٹو طیاروں نے بمباری کی جس سے عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ طالبان نے اپنی طاقت بڑھانے کا اشارہ دیدیا ہے۔ امریکی فورسز نے داعش کیخلاف آپریشن تیز کردیا۔ ترجمان کیپٹن بل سالوون نے بتایا دہری جہت پر کام کررہے ہیں‘ خود لڑیں گے، افغان فورسز سے مدد حاصل کی ہے۔ رواں برس میں جنگجو تنظیم کے دہشت گردوں کو شکست دیدینگے۔ ادھر قندوز میں پولیس اہلکار نے سوئے ساتھیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 9 مارے گئے۔ حکام کے مطابق طالبان کا ساتھی تھا، نعشیں جلا دیں۔ طالبان ترجمان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی لیکن نعشیں جلانے کی تردید کی ہے۔ افغان فورسز کا کہنا ہے کہ انہوں نے جنگی حکمت عملی کے تحت سنگین سے پسپائی اختیار کرلی ہے۔ افغانستان میں برطانیہ فوج کی موجودگی کے دوران برطانوی فوج کو ہونے والے مجموعی جانی نقصان کا ایک چوتھائی سنگین کے محاذ پر ہوا تھا۔ حالیہ لڑائی میں سینکڑوں افغان فوجی ہلاک ہوئے۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کے حکم پر فوجیوں کو سنگین سے نکل جانے کا کہا گیا ہے۔ صوبہ ننگر ہار میں فضائی حملے میں داعش کے 3 کمانڈروں سمیت 32 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ صوبائی پولیس کے ترجمان عطااللہ گھوگھیانی نے بتایا ہے کہ فضائی کارروائی ضلع آچن کوٹ اور ہسکا مینا کے مختلف علاقوں میں کی۔ ضلع گھوگھیانی میں افغان ائر فورس کے حملے سے 13 طالبان مارے گئے۔
افغانستان/ قبضہ