کراچی (خصوصی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے 6 اپریل سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ کراچی میں خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں سندھ میں حکومت بنائیں گے جبکہ 2023ءمیں وفاق میں حکومت بنائیں گے۔ احتجاجی تحریک کراچی سے لے کر خیبر تک چلے گی۔ عوام کے پیسوں سے حکمرانوں کے اکاﺅنٹ بھرے پڑے ہیں۔ شہر میں پانی نہیں تو ٹینکر کا پانی کہاں سے آتا ہے؟ کچرا اٹھانے کیلئے حکومت بلڈرکو آواز دیتی ہے۔ صوبہ چلانے والوں کو اپنی عزت کا خیال نہیں۔ یہاں بسنے والے لوگ انسان ہیں جانور نہیں۔ حکومت سندھ نے تمام حدیں عبور کرلی ہیں۔ تعلیم اور صحت کی مد میں 5 سال میں بجٹ 906ارب ہے۔ سندھ حکومت 9 ہسپتال تو کیا 9 ڈسپنسریاں نہیں بناسکی۔ سرکاری سکول ایسے نہیں جہاں والدین مطمئن ہوں۔ پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاکہ 23 مارچ پاکستان کی قرارداد پیش ہونے کا دن ہے یہ وطن دو قومی نظریہ پر حاصل کیا گیا تھا۔ پاک سرزمین پارٹی کے پلیٹ فارم سے میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ آج ایک قومی نظریہ کی ضرورت ہے، انہوں نے کہاکہ 29 جنوری کو ہمار ی پیش کر دہ نکات پر کسی نے توجہ نہیں دی۔ آج ہم چھ اپریل 2017 سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر تے ہیں۔ کراچی کی عوام کے بنیادی مسائل ہنگامی بنیادوںپر حل کئے جائیں ورنہ شہر کی ہر سڑک اور گلی میں احتجاج ہو گا۔ آئندہ ہونے والے الیکشن مین صو بہ سندھ میںپاک سرزمین پار ٹی حکومت بنائے گی اور 2023 میں پورے ملک میںاپنی حکومت قائم کریگی۔ قومیتوں اور مسالک کی جنگ سے نکلنا ہے اور کسی سے نہیں لڑناان خیالات اظہار انہوں نے یوم پاکستان اور یوم تاسیس پر نشترپارک میں منعقد جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ پہلے ہم کراچی کو رول ماڈل بنائیں گے ۔ پھر پورے ملک کی بات کریں گے ۔ ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کریں گے۔
مصطفی کمال
پاک سرزمین پارٹی / تحریک