لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ وہ بچپن میں بہت شرارتی ہوا کرتے تھے، ان کی شرارتوں سے عاجز آکر ٹیچرز انہیں کلاس سے نکال دیا کرتی تھیں۔ لاہور میں کیتھڈرل چرچ میں یوم پاکستان کی تقریب کے موقع پر چیف جسٹس اپنے سکول دور کی شرارت بھری یادیں تازہ کرتے رہے۔ چیف جسٹس کی اہلیہ اور صاحبزادی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ انہوں نے بچوں کے ہمراہ اسمبلی میں شرکت کی۔ بچوں نے چیف جسٹس کے سامنے ٹیبلو پیش کیے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شرارتوں پر اکثر ڈانٹ پڑتی تھی لیکن پڑھائی پر کبھی نہیں۔ ٹیچر کلاس میں آتے ہی مجھے باہر نکال دیا کرتی تھیں۔ ریاضی میں صرف5 نمبر ملتے تھے، ایک نمبر بھی زیادہ نہیں دیا جاتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شرارتیں کرنا بچوں کا حق ہے، وہ خوب شرارتیں کریں لیکن پڑھائی پر بھی بھرپور توجہ دیں۔
چیف جسٹس/ شرارتی