لاہور (مبشر حسن، نیشن رپورٹ) حکمران مسلم لیگ ن اور اپوزیشن جماعتوں کا نگران وزیراعظم کے نام پر الیکشن کمشن کی مداخلت کے بغیر اتفاق ہونے کا امکان ہے تاہم نگران وزراءاعلیٰ کے ناموں پر شدید تنازعات کی توقع ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں سے اس حوالے سے گفتگو کی گئی تو ان کا خیال تھا کہ نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق ہو جائے گا تاہم نگران وزراءاعلیٰ کے حوالے سے تنازعہ پیدا ہونے کا امکان ہے۔ الیکشن قواعد کے مطابق نگران وزیراعظم کیلئے نام وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے طے کیا جاتا ہے اگر وہ اسمبلی کی تحلیل کے 3 دن کے اندر کسی ایک نام پر اتفاق نہ کرسکیں تو وہ دو نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیتے ہیں۔ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کی یکساں نمائندگی ہوتی ہے اور اگر کمیٹی بھی 3 دن کے اندر کسی ایک نام پر متفق نہ ہوسکے تو معاملہ الیکشن کمشن کو بھجوا دیا جاتا ہے۔ جسے دو دن کے اندر نگران وزیراعظم کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے جبکہ یہی طریقہ صوبوں میں بھی جہاں پہلے وزیراعلیٰ اور صوبائی اپوزیشن لیڈر میں مشاورت ہوتی اتفاق نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا جاتا ہے اور وہاں بھی اتفاق رائے نہ ہوسکے تو فیصلہ الیکشن کمشن کرتا ہے۔2013 ءکے الیکشن میں پنجاب میں نجم سیٹھی کے حوالے سے تنازعہ سامنے آنے کے بعد نگران وزراءاعلیٰ کا فیصلہ بڑی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ ان انتخابات میں تحریک انصاف نے دھاندلی کے الزامات عائد کرکے قومی اسمبلی کے 4 حلقوں کے نتائج کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم حکمران جماعت کی طرف سے مطالبہ تسلیم نہ کئے جانے پر تحریک انصاف نے 2014ءمیں طویل دھرنا بھی دیا۔ ایک طرف اگر مسلم لیگ اور تحریک انصاف میں پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر تنازعہ کھڑا ہوا تو سندھ میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں اس حوالے سے اختلافات کا امکان ہے۔ تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کیلئے پنجاب اور خیبر پی کے کے نگران وزراءاعلیٰ کی نامزدگی کا معاملہ انتہائی اہم ہے۔ تاہم انہوں نے وزراءاعلیٰ کیلئے ابھی تک کوئی نام فائنل نہیں کیا ہے۔ نگران وزیراعظم کیلئے تحریک انصاف وسیم سجاد، ناصر اسلم زاہد اور عشرت حسین کے ناموں پر غور کررہی ہے۔ دوسری طرف مسلم لیگ ن کی قیادت اس عہدے کیلئے فخر امام اور حامد ناصر چٹھہ کے ناموں پر غور کررہی ہے جبکہ جماعت اسلامی نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام پیش کیا ہے جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اس حوالے سے رابطے میں ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر نے تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی سے بھی رابطہ کیا ہے۔ اس حوالے سے نیشن نے تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات فواد چودھری سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس اگلے ہفتے ہوگا جس میں نگران سیٹ اپ کیلئے ناموں پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ابھی تک نگران وزیراعظم کے حوالے سے کوئی نام فائنل نہیں کیا ہے۔