مسلم ممالک کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے اسلحہ خود نہیں پیدا کرتے بلکہ اغیار سے خریدتے ہیں : مہا تیر محمد

جے ایف17تھنڈر کا معائنہ، ایئر چیف کی بریفنگ، مہا تیر محمد وطن واپس چلے گئے

اسلام آباد: ملائشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کرپشن کو اخلاقی اقدار پر عملدرآمد کر کے ختم کر سکتے ہیں ، بد عنوانی کو اس لئے بھی مسترد کرنا چاہیے کیونکہ یہ جرم ہے اور دینی نقطہ نظر سے ایک گناہ ہے ،کرپشن میں ملوث لوگوں کو سزائیں دینے کیلئے قوانین بنانے چاہئیں ، سب سے ضروری بات یہ ہے کہ قیادت کرپٹ نہیں ہونی چاہیے ۔اگر قیادت کرپٹ ہوگی تو کرپشن کا خاتمہ مشکل ہو گا سرکاری ٹی وی کو انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا ہمیشہ عمران خان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ، ان کے بارے اس وقت سے پڑھ رکھا تھا جب وہ کرکٹر تھے ،چاہتے تھے کہ عمران خان کو قوم کی رہنمائی کا موقع ملنا چاہیے ، وزیراعظم کا کام لوگوں کی خدمت کرنا ہے ، اس کیلئے آپ کو نظریات اور دوسرے کامیاب ممالک کی تقلید کرنی چاہیے ، غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پاکستان کا پر امن اور مستحکم ہونا ضروری ہے ، پاکستان دہشت گردی کو نہ صرف کم کرنے بلکہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں کامیاب ہو گیا ۔اب پاکستان کا استحکام ضروری ہے ، پاکستانی لوگ زبردست میزبان ہیں اور یہاں اچھے ہوٹل موجود ہیں ۔اسلامو فوبیا سے متعلق انہوں نے کہا ہمیں اپنے نقادوں کے رویوں پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے معاملات پر بھی نظر ڈالنی ہوگی ۔ ہمیں ماننا ہوگا کہ ہم نے بہت ساری غلطیاں کی ہیں ، دنیا کو بتانا ہوگا کہ اصل اسلام کیا ہے جو ہمیں دوسروں سے لڑنے اور قتل وغارت کی اجازت نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے احکامات لیتے ہیں اور جب ان احکامات پر عمل درآمد کرتے ہیں تو ہمارے حالات مزید بگڑ جاتے ہیں ۔ یہ ادارے جو کچھ کرتے ہیں اس کا مقصدیہ ہوتا ہے کہ ہم ان کے قرضے اتارنے کے قابل ہو جائیں۔ لیکن اس کیلئے ہمیں مزید قرضے لینے پڑتے ہیں ۔ یہ مسائل کا حل نہیں ، حل یہ ہے کہ ہم چیزوں کو اپنے ہاتھ میں لیں نہ کہ اداروں سے قرض لیتے رہیں ،ملائشیا میں اس سے بچنے کیلئے کرنسی کا ریٹ متعین کیا گیا۔ ہم نے دیکھا کہ معاشی بحران کرنسی تاجروں کی طرف سے پیدا کیا جاتا تھا ۔وہ ہماری کرنسی کی قدر گرا دیتے جس سے ہم غریب ہو جاتے تھے ۔ اس عمل کو روکنے کیلئے ہم نے کرنسی کی قدر متعین کی ۔ انہوں نے کہامسلم ممالک کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلئے اسلحہ خود نہیں پیدا کرتے بلکہ اغیار سے خریدتے ہیں ، ہمیں اسلحہ خود بنانا چاہیے ۔ وزیراعظم مہاتیر محمد3 روزہ دورہ پاکستان مکمل کر واپس چلے گئے ۔ نور خان ایئر بیس پرایئر چیف نے جے ایف تھنڈر 17 طیارے پر بریفنگ دی ۔ مہاتیر محمد نے طیارے کا معائنہ کیا، اس موقع پر ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا ملائشیا ان طیاروں کو خریدنے میں خصوصی دلچسپی رکھتا ہے اور اب اس کی خریداری کا معاہدہ ہونے جا رہا ہے ۔پاک فضائیہ کی جانب سے معزز مہمان کو فضائیہ کی جیکٹ تحفے میں دی گئی۔ جو انہوں نے روانگی کے وقت زیب تن کئے رکھی ۔بعد ازا ں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا نے معزز مہمان کو الوداع کہا اور انہیں دورہ پاکستان پر مبنی یادگاری تصویری البم پیش کیا ۔

ای پیپر دی نیشن