پولینڈ: قرنطینہ میں رہنے والوں کو سیلفیاں بھیجتے رہنے کی ہدایت

Mar 24, 2020 | 13:15

ویب ڈیسک

 پولینڈ حکومت نے کرونا وائرس کے مریضوں کیلئے موبائل ایپ تیار کرلیے جس کے ذریعے قرنطینہ میں رہنے والے افراد اپنی سیلفی کینھچ کر حکام کو بطور ثبوت بھیجیں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وبا نے چین میں تین ہزار افراد کی ہلاکت کے بعد یورپی ممالک کو نشانہ بنایا ہے جہاں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، یورپ میں وائرس پھیلنے کی وجہ لوگوں کی غیر ذمہ داری غیر سنجیدگی کو قرار دیا جارہا ہے جنہوں نے حکومتی احکامات کو سنجیدگی نہیں لیا۔پولینڈ کی حکومت نے انہیں باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کرونا وائرس کے مریضوں کےلیے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جس کے ذریعے کرونا کی وبا میں مبتلا افراد قرنطینہ میں رہنے کی سیلفی حکام کو ثبوت کے طور پر بھیجیں گے۔حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ اگر قرنطینہ میں موجود افراد نے اپنی سیلفی 20 منٹ میں اپڈیٹ نہ کی تو پولیس ان کے گھر کا دورہ کرے گی، یہ دیکھنے کےلیے مریض گھر میں موجود ہے یا کہیں باہر نکل گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ایپ ان افراد کےلیے تیار کی گئی ہے جو بیرون ملک سے لوٹ رہے ہیں اور خود کو گھر میں قرنطینہ کیا ہوا ہے۔پولینڈ کی ڈیجیٹل منسٹری کے ترجمان کیرول مینیز نے کہا کہ قرنطینہ میں رہنے والے افراد پاس ایک ہی آپشن ہے کہ وہ یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں یا پولیس ان کے گھر کا دورہ کرے۔اس ایپ میں جغرافیائی محل وقوع اور چہرے کی شناخت کا استعمال کیا گیا ہے جس کے ذریعے حکومت ان پر نظر رکھے گی کہ وہ گھر میں موجود ہیں یا نہیں۔ جو لوگ سیلف آئسولیشن میں ہیں پولش حکومت کی جانب سے خود باخود ان کے اکاؤنٹ بنائے جارہے ہیں۔پولینڈ پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی شخص قریطینہ قوانین کی خلاف ورزی کرے گا اسے 101 پاؤنڈ (تقریباً 21 ہزار پاکستانی) جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔واضح رہے کہ 3 کروڑ 80 لاکھ آبادی والے ملک پولینڈ میں اب تک 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 766 افراد اس وبا سے متاثر ہیں۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہوکر ابتک 16 ہزار 569 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 3 لاکھ 82 ہزار 419 افراد اس وبا میں مبتلا ہیں۔

مزیدخبریں