اسلام آباد(وقار عباسی سے ) سی ڈی اے انتظامیہ نے اسلام آباد کے 8سیکٹرز میں صفائی کے ٹھیکوں میں مبینہ طورپر 30کروڑ روپے کی خردبرد کی انکوائری ایف آئی اے کو بجھوادی ہے، انکوائری میں سابق لیگی میئر شیخ انصر عزیز ، چیف آفیسر میونسپل آفیسر ( ایم سی آئی ) ڈائریکٹر سینیٹیشن سردار خان زمری ، ڈائریکٹر لاء رانا عمرصغیر ، ڈپٹی ڈائریکٹر سینیٹینشن شبیر سندھو، کنٹریکٹر سیکشن تھری سمیت دیگر سات افسران و ملازمین کو شامل تفتیش کیا جائے گا سی ڈی اے نے سکینڈل میں ملوث اپنے تمام افسران و ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کردئیے ہیں ۔ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے صفائی کے ٹھیکوں میں گھپلوں کے تمام کرداروں کو منطقی انجام کو پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے، قبل ازیں سی ڈی اے بورڈ نے آٹھ سیکٹرز میں پرائیوٹ کنٹریکٹرز کو چھ کروڑ روپے ماہانہ پر ٹھیکہ ایوارڈ کرنے کے معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں کی نشاندہی پر کاروائی کی تھی اور اس مقصد کے لیے ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ نوید ترین کی سربراہی میں ڈی ایف اے قاسم چھٹہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر نعمان شیخ پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی سفارشات میں مذکورہ ٹھیکوں میں پائی جانی والے سقم اور کنٹریکٹرز کے پاس معاہدے کے مطابق مشینری نہ ہونے کی بنیاد پر کاروائی کرنے کی سفارش کی ہے کمیٹی نے اس سکینڈل میں ملوث سی ڈی اے کے سات افسران و دیگر افراد کے خلاف معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کرنے کی بھی سفارش کی ہے جس پر سی ڈی اے انتظامیہ نے سابق لیگی میئر شیخ انصر عزیز ، چیف آفیسر ( ایم سی آئی ) جن کے مبینہ طورپر جعلی دستخط بھی کیے گئے ہیں ، ڈائریکٹر سینی ٹیشن سردار خان زمری ، ڈائریکٹر لاء رانا عمر صغیر ، ڈپٹی ڈائریکٹر شبیر سندھو کنٹریکٹر اور دیگر کے خلاف کاروائی کرنے کی سفارش کی ہے قوی امکان ہے کے ایف آئی اے آئندہ ہفتے سی ڈی اے کی انٹرنل انکوائری کی روشنی میں مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلے گی ۔