نئی دہلی (آئی این پی) پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر نئی دہلی میں مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔ مذاکرات تین سال بعد بحال ہوئے۔ مذاکرات میں شرکت کے لیے پاکستانی حکام کا وفد مہر علی شاہ کی سربراہی میں پیر کی رات بھارت پہنچا۔ پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں متنازعہ پاور پراجیکٹس بکل دل اور رتلے سمیت 4 منصوبوں پر اعتراض اٹھایا۔ جبکہ بھارت ہٹ دھرمی اختیار کرتے ہوئے اپنے موقف سے نہ ہٹا۔ اس سے قبل بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پاکستانی وفد مہر علی شاہ نے کہا کہ آبی مذاکرات سے متعلق پر امید ہیں، یہ اہم اجلاس ہے۔ سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی حکام سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پکل دل اور راتلے سمیت بھارت کے چار متنازعہ ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں پر اپنے موقف پر قائم ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی مذاکرات تین سال بعد ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال کے انڈس واٹر مذاکرات کرونا وائرس کے سبب منسوخ ہوگئے تھے۔