اسلام آباد+ سیالکوٹ (خبرنگار خصوصی+نمائندہ خصوصی) پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے شکرپڑیاں گرائونڈ میں یوم پاکستان کی مرکزی تقریب کے موقع پر کارہائے نمایاں سرانجام دینے والے مرد و خواتین کا خصوصی تعارف کرایا گیا۔ پریڈ تقریب کے دوران صدر ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، مسلح افواج کے سربراہوں اور او آئی سی ممالک کے وفود کی موجودگی میں متعارف کرائے گئے افراد کو نمایاں نشستیں دی گئی تھیں۔ تقریب کے آغاز کے تھوڑی دیر بعد ہی ان کے نام لے کر ان شخصیات کا تعارف کرایا گیا اور ان کے کاموں سے متعلق مختصر معلومات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ان میں زرغونہ خاتون، ڈی ایس پی منور ترین کی بیوہ جو ایک دہشت گرد حملے میں شہید ہوگئے تھے، شامل تھیں۔ زرغونہ منظور نے شوہر کی شہادت کے بعد پولیس میں شمولیت اختیار کی اور اس وقت بلوچستان کی پہلی خاتون ایس ایچ او ہیں۔ ان کے ساتھ دوسری نشست پر ملک عدنان تھے جنہوں نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے بچانے کی کوشش کی تھی۔ جس پر انہیں تمغہ شجاعت سے بھی نوازا گیا۔ اخوت فائونڈیشن کے ڈاکٹر امجد ثاقب بھی نمایاں تھے جنہوں نے مستحق افراد کے لیے بلاسود قرض دینے کا آغاز کیا اور اب تک 40 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو 60 ارب کا قرضہ حسنہ دیا جا چکا ہے جبکہ اخوت یونیورسٹی بھی مستحق اور باصلاحیت طلبہ کو اعلی تعلیم سے آراستہ کر رہی ہے۔ ان خصوصی مہمانوں میں پروین بی بی بھی تھی جنہوں نے شوہر کی وفات کے بعد رکشہ ڈرائیونگ کو روزگار بنایا اور نہ صرف خودکفیل زندگی گزار رہی ہیں بلکہ لاہور میں مستحق خواتین کو ڈرائیونگ کی مفت تربیت بھی دے رہی ہیں۔ ان کے ساتھ کی نشست پر کھڑے ہونے والے ڈاکٹر ممپال سنگھ تھے جنہوں نے لاہور میں نوزائیدہ بچوں کے لیے انتہائی نگہداشت کا یونٹ قائم کیا جو ہزاروں والدین کے لیے امید کی کرن ہے۔ گولڈ میڈلسٹ مریم شمعون بلوچستان کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون اسسٹنٹ کمشنر ہیں اور صائمہ سلیم نے 13سالہ کی عمر میں بصارت سے محروم ہونے کے باوجود سی ایس ایس کے امتحان میں چھٹی پوزیشن حاصل کی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندہ بھی ہیں۔ سری لنکن شہری کی سیالکوٹ میں ہلاکت کے واقعہ میں سری لنکن منیجر کو مشتعل فیکٹری ملازمین سے بچانے والے تمغہ شجاعت کے حامل ملک عدنان نے 23 مارچ پریڈ میں خصوصی شرکت کی۔ انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔