کراچی (نیوز رپورٹر+ این این آئی) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم اپنی مدت پوری کریں گے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی پیشگوئی کی ہے۔ تفصیل کے مطابق کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی‘ فاتحہ خوانی کی اور پھول بھی رکھے۔ صوبائی وزراء بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کہا ہے کہ میں پورے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم اپنی مدت پوری کریں گے، اگلا سال بہت بہتر ہوگا، جو فصل بوئی ہے اسے اب کاٹنے کا وقت ہے۔ ملکی معاشی بہتری کے لیے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کا ثمر اب نیچے تک پہنچنے کا وقت ہے۔ اتحادیوں کے اعتراضات کے حوالے سے گورنر سندھ نے کہا کہ آج کل ضمیر کے جاگنے اور سونے کا سیزن آیا ہوا ہے‘ تحریک عدم اعتماد آئے تو ضمیر جاگنا شروع ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست کا المیہ رہا ہے کہ جو اپنی جماعت کے ساتھ دھوکا کرتے ہیں قانون سازی ہونی چاہیے کہ کوئی بھی فرد اپنی جماعت سے غداری نہیں کرسکے۔ ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، بی اے پی اپنے بل بوتے پر منتخب ہوکر آئے ہیں اس لیے ان کی مرضی ہے کہ وہ کس طرف کھڑے ہونا چاہتے ہیں، ان کا حق ہے۔ کاوشیں دونوں جانب سے ہو رہی ہیں۔ اپوزیشن بھی انہیں سبزباغ دکھا رہی ہے اور حکومت پاکستان کے ساتھ چل کر انہوں نے دیکھ ہی لیا ہے کہ وہ باغ کتنے سبز تھے‘ تو فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی تجویز زیر غور نہیں۔ صدر پاکستان کی ایما پر لگایا جاتا ہے، اگر وہ مجھے کہیں گے تو میرے پاس کوئی جواز نہیں کہ میں نہ لگاؤں لیکن ایسی کوئی چیز نہیں ہورہی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے درست کہا کہ اگلا سال اس سے زیادہ بہتر ہوگا۔ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی۔ ہمارا ملک کافی مشکلات سے گزرا ہے اور اب بھی مسائل کا سامنا ہے۔ آج کے دن ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں کو یاد رکھنا چاہئے۔ کشمیر میں ظلم اور بربریت جاری ہے۔ ہم مل کر اپنی سرحدوں اور آئین کا تحفظ کریں گے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کچھ مطالبات رکھے ہیں ان پر ہمیں اعتراض نہیں ہے۔ اس ماحول میں جمہوریت کے نقصان کے ذمہ دار سے متعلق سوال پر گورنر سندھ نے وزیراعلیٰ کی طرف اشارہ کر دیا جس پر صحافیوں اور دیگر افراد کے قہقہے لگ گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں یہ ملک آئین کے مطابق چلائیں۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف جب عدم اعتماد پیش ہوا تو چند دنوں میں اس پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس عدم اعتماد کی تحریک میں ملک کا نقصان نہیں ہوگا۔