ملتان (خصوصی رپورٹر)24 مارچ ٹی بی کے عالمی دن کیموقع پر سربرا ہ شعبہ امراض سینہ وکٹوریا ہسپتال بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم مشتاق نے کہا کہ ٹی بی ایک ایسا مرض ہے جو زمانہ قدیم سے انسانی آبادی کیلئے خطرہ رہا ہے۔پاکستان میں ہر سال چار لاکھ نئے لوگ ٹی بی کا شکار ہوتے ہیں پاکستان میں ہر ایک لاکھ کی آبادی میں ٹی بی کہ 373 مریض ہوتے ہیں اور ان میں سے بیشتر عمر کے اس حصہ میں ہوتے ہیں جو کمانے اور محنت کرنے کی عمر ہے۔ ہر سال پاکستان کی ہر لاکھ آبادی میں 38 لوگ ٹی بی سے مر جاتے ہیں اس طرح پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 ہزار افراد ٹی بی سے مر جاتے ہیں۔ سادہ ٹی بی کے مقابلے میں مزاحمتی ٹی بی زیادہ خطرناک ہے۔ ٹی بی کے مریض جگہ جگہ تھوکنے سے پرہیز کریں اور کھانستے ہوئے منہ کو کپڑے سے ڈھک لیں مریض اپنا زیادہ وقت کھلی، ہوادار اور روشن جگہ پر گزارے اور ہجوم والے مقامات سے دور رہے اس سے بھی ٹی بی کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔ ٹی بی کے کنٹرول کیلئے نہ صرف ڈاکٹر اور حکومت بلکہ معاشرے کا ہر فرد اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اس خاص دن کے موقع پر جو ہمیں عنوان دیا ہے وہ یہ ہے ٹی بی پر خرچ کرو تاکہ ٹی بی ختم ہو۔ زندگیاں محفوظ ہوں۔