کابل (نیٹ نیوز) افغانستان میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کرونا کے تیزی سے پھیلنے کے باوجود عالمی امداد کی فراہمی ہے اور نہ ہی اومیکرون تشخیصی کٹس فراہم کی گئیں ہیں کی دوسری جانب آکسیجن کی کمی ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ افغان-جاپان ہسپتال کا ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ ان دنوں ایک بار پھر کرونا کے مریضوں سے بھرا ہوا ہے، جن میں نوجوان اور بچے بھی شامل ہیں۔ متعدی امراض کے شعبے کے سربراہ عباد اللہ عباد نے کہا کہ ہر روز ہمارے پاس 120 سے 180 مریض آتے ہیں اور 80 فیصد سے زیادہ کیسز مثبت ہوتے ہیں۔ ادھرڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں تنخواہیں ملے پانچ ماہ ہو گئے ہیں۔ ان کے بقول انہیں حفظان صحت کے اجزاء اور آکسیجن کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔ اس دوران وزارت صحت عامہ نے دنیا سے افغانستان کو صحت کے شعبے میں مزید امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ٖٓافغانستان