کراچی (نیوز رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے وائس چیئرمین شبیر قائم خانی نے کہا کہ اقتدار پر براجمان سیاسی جماعتیں پاکستان کی معاشی انجن کراچی کو مردار سمجھ کر گدھوں کی طرح نوچتی ہیں لیکن اسکو اون نہیں کرتیں۔ سب اقتدار کی جنگ میں لگے ہوئے پیں، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، لوگ کہاں جائیں کس سے فریاد کریں؟ سندھ کے حکمران سندھ ہاس اسلام آباد جاکر بیٹھ گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غریب آباد میں میڈیا سے گفتگو سے کرتے ہیں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ کسی زمانے میں غریب آباد میں خوبصورت گرانڈ ہوا کرتا تھا، اب یہاں کے ڈسٹرکٹ چیئرمین نے زبردستی اس کو کچرے کا ڈمپنگ اسٹیشن بنا دیاہے۔ اس کی وجہ سے علاقے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ وہ لوگ جو دعوے دار ہیں اپنا ووٹ اپنوں کے لیے کا نعرہ لگاتے تھے وہی اپنوں کو پریشان کررہے ہیں۔ یوسی 37 غریب آباد دس لاکھ نفوس کی آبادی اور یہ گرانڈ یہاں کا واحد گرانڈ تھا۔ یہاں پر عید کے نماز ادا کی جاتی تھی جو اب ممکن نہیں۔اس گرانڈ کے ساتھ ساتھ اسکول اور گزلر کالج ہے جہاں کچرے کی بہتات کے باعث طلبا اور طالبات کا تعلیم حاصل مشکل ہوگیا ہے۔ ناعاقبت اندیش حکمرانوں کو سمجھنا ہوگا کہ اب یہاں گن پوائنٹ اور ٹی ٹی کا دور چلا گیا، اب قوم شعور کو استعمال کرتے ہوئے ووٹ دے گی، یہاں ٹریفک پولیس والے رشوتیں وصول کرنے میں لگے ہوئے ہیں، یہاں ٹینکر مافیا کا راج ہے، کل دو بچوں اور باپ کو روند دیا گیا۔ شہر آٹو پہ چل رہا ہے، کوئی پرسان حال نہیں۔ پی ایس پی اس علاقے کے مسائل کو ان قوتوں تک پہنچانا چاہتی ہے جو اس کو حل کرسکیں۔ شبیر قائم خانی نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کو آج پچاس سال ہوئے ہیں، وہ آج دنیا کے بڑے ایکسپورٹر میں سے ایک ہے اور آج ہم تعصب کے گڑھے میں گرے ہوئے ہیں۔ کراچی سمیت پاکستان کے تمام مسائل کا خاتمہ ہم کریں گے۔ ہم غریبوں کے گریبان کی طرف بڑھنے والے ہاتھ کو توڑیں گے۔ عوام کے لیے صرف مصطفی کمال سوچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی دو لوگ آئے تھے آج ان پاس لاکھوں کارکنان ہیں۔
شبیر قائم خانی