لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے معاملے پر حکومت نے جے آئی ٹی بنائی ہے۔ جے آئی ٹی سارے معاملات کی چھان بین کرے گی۔ جے آئی ٹی انکوائری رپورٹ پیش کرے گی کیونکہ سنگین واقعات ہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ عمران خان ہیرا پھیری اور فراڈیا بندہ پہلے ہی تھا۔ عمران خان دہشتگرد بھی تھا، اس کا کسی کو علم نہیں تھا۔ اب واسطہ پڑا ہے تو سامنے آیا ہے۔ عمران خان کی طرح کا دہشتگرد سیاست میں نہیں دیکھا۔ عمران خان سے بڑا سیاسی فراڈیا سیاست میں پہلے نہیں دیکھا۔ یہ تو ہر معاملے میں دوسروں پر نمبر لے جا رہا ہے۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں عدالتوں میں پیشی کیلئے عمران خان کی مسلح جتھوں کے ہمراہ آنے، گاڑیوں اور عدالتی ملازمین کی موٹرسائیکلیں جلانے، گیٹ توڑنے اور ہنگامہ آرائی کے واقعات کے درج چار مقدمات کی تفتیش کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔ مقدمات کی شفاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ عدالتوں پر حملہ آور ہونے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ جے آئی ٹی 14 روز میں تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ جمعرات کی شام ٹی وی پر بات چیت میں وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کے مقدمات پر نامزد ملزموں کیخلاف کارروائی ہو گی۔ ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب ذوالفقار حمید کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی سے گریڈ 18 کے افسران جے آئی ٹی کے ممبران ہونگے جبکہ ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد اویس احمد بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ جے آئی ٹی اسلام آباد میں درج ہونے والے چار مقدمات کی 14 دن میں تحقیقات کر کے چالان عدالت میں پیش کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔ عمران خان کیخلاف توشہ خانہ اور غیر ملکی فنڈنگ سمیت دیگر مقدمات درج ہیں۔ انہیں عدالتوں کا سامنا کرنا چاہئے۔ غنڈہ گردی اور انارکی کا ایسا ماحول پیدا کیا کہ عدالت قانون کے مطابق کیس کی کارروائی نہ کر سکے۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان مقدمات پر کارروائی کرتے ہوئے شرپسند عناصر جنہوں نے سکیورٹی فورسز پر پتھراﺅ کیا جو ہتھیار لے کر آئے، جلاﺅ گھیراﺅ کیا، عمران نیازی سمیت تمام ملزمان اس پر گرفتاری کے مستحق ہیں اور ان پر دہشتگردی کا مقدمہ چلایا جائے اور یہ اپنے انجام کو پہنچیں، اس حوالے سے جے آئی ٹی بنائی گئی ہے۔ جب وہ لاہور میں چوروں کی طرح عدالت میں پیش ہوا تو اس وقت اس کی مقبولیت کہاں تھی۔ یہ جے آئی ٹی شفاف تحقیقات کرے گی اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔ اس پروپیگنڈے اور افراتفری اور انارکی کو روکنے کا واحد حل قانون کے مطابق سخت قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ عدالتوں پر حملہ آور ہونے والے گرفتار کئے جائیں گے اور عمران خان اور مسلح جتھے کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان نے آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب پر حملے کی سازش کا جھوٹا الزام لگایا ہے۔ عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تیاری کے ساتھ عدالت پر حملہ کیا۔ ان کے ساتھیوں کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔مزید براں وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی قیادت پر دہشت گردی کے مقدمات پر تحقیقات کیلئے 5 رکنی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ذوالفقار حمید جے آئی ٹی کے کنوینر ہونگے۔ آئی ایس آئی‘ آئی بی اور ایم آئی کے افسر بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں۔ پولیس کے ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز ادریس احمد بھی جے آئی ٹی کے ارکان میں شامل ہیں۔ پنجاب سپیشل برانچ کا نمائندہ بھی جے آئی ٹی کا ممبر ہوگا۔ جے آئی ٹی انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ءکے تحت قائم کی گئی ہے۔