لاہور (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران کی زیرصدارت سینئر رہنماﺅں کا اجلاس ہوا۔ اسد عمر‘ فواد چودھری‘ فرخ حبیب‘ بیرسٹر علی ظفر‘ اعظم سواتی‘ میاں اسلم اقبال‘ مسرت جمشید چیمہ‘ شفقت محمود اور شاہ فرمان نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر علی ظفر نے الیکشن مو¿خر کرنے پر قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں الیکشن کمشن کے فیصلے کے خلاف عدلیہ سے رجوع کرنے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں مینار پاکستان جلسے کے انتظامات پر بھی غور کیا گیا۔ دریں اثناءپاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماو¿ں اسد عمر اور فواد چودھری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے آئین کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں، الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں خواہش کا اظہار کیا گیا، حسن اتفاق ہے چند گھنٹے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ آگیا، یہ فیصلہ آئینی و قانونی نہیں ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا۔ اسدعمر نے کہا کہ آج (جمعہ) ہی سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی جائے گی، علی ظفر پٹیشن تیار کر رہے ہیں، گورنر خیبرپختونخوا کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ پہلے ہی دائر کر چکے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پنجاب کا الیکشن 30 اپریل کو کرایا جائے، لاہور ہائی کورٹ نے مینار پاکستان جلسے کی اجازت دیدی ہے، مینار پاکستان کا جلسہ تاریخی ہو گا، آئین کے دفاع کے لیے سپریم کورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا جائے گا، آئین کے دفاع کے لیے سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ جلسے کی تیاریوں کو تیز کر دیا ہے، پی ٹی آئی سینیٹرز پیر والے دن مشترکہ سیشن میں بھرپور طریقے سے موقف پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدوار حلقوں میں کمپین جاری رکھیں، پٹیشن میں مطالبہ کیا جائے گا کہ 30 اپریل کو ہی الیکشن کرایا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ یوم پاکستان کے دن آئین کو توڑا گیا، کل سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی جائے گی، 96 بار ایسوسی ایشنز نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا۔ اجلاس ہی سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا، عدلیہ پر حملہ کرنے کی مسلم لیگ کی ایک تاریخ ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ حمزہ شہباز کو بغیر پیش ہوئے اتوار والے دن ضمانت ملی تھی، وزیر قانون تو شیطان کے وکیل ہو گئے ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ کو اپنا نام ڈیول ایڈووکیٹ ہی رکھ لینا چاہیے۔ اعظم نذیر تارڑ پہلے اچھے بھلے آدمی تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جلسہ ہفتے کی رات کو ہو گا، جلسہ تروایح کے بعد شروع ہو گا اور سحری تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کا جے آئی ٹی بنانا خوش آئند فیصلہ ہے، ہم امید کرتے ہیں جے آئی ٹی آزادانہ ہو گی۔ فواد چودھری نے کہا کہ پنجاب میں آئین کے مطابق 30 اپریل کو الیکشن ہونے ہیں، آئین کی حفاظت سپریم کورٹ اور عوام نے کرنی ہے، آئین بچانا سپریم کورٹ کا کام ہے، اس کے علاوہ آپ کا اور کوئی کام نہیں، ہمیں پتا ہے ججز پر بہت دباو¿ اور انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے، مجھے امید ہے ججز عوام کے ساتھ مل کر آئین کی حفاظت کریں گے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سول سوسائٹی کے لوگ آئے تھے، مذاکرات کے لیے ہم تو تیار ہیں، یہ حکومت کچھ بھی کر سکتی ہے لیکن الیکشن نہیں کرانا چاہتی، ہمارے کارکنان ہی زمان پارک کی سکیورٹی کر رہے ہیں، زمان پارک حملہ اور ظل شاہ کو قتل کرنے کے خلاف بھی پرچہ درج کرائیں گے۔