لاہور (نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن نے جب الیکشن کروانے کا اعلان کیا پنجاب پولیس صوبے میں پر امن، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔ میری ذات پر الزام لگایا گیا کہ ہم ایسی پلاننگ کی ہے کہ اپنے بندوں کو گرائیں گے اور پھر لوگوں کو قتل کرنا شروع کر دیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہا دنیا کی کسی عدالت میں آجائیں جوڈیشل کمشن بنا لیں بلکہ اقوام متحدہ کے کسی بھی فورم پر آکر بات کر لیں اگر یہ بات ثابت ہوگی تو پھر میں ہر سزا بخوبی قبول کروں گا تاہم اگر یہ الزام ثابت نہ کر سکے تو پھر صرف ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے سے کام نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا بلکہ سچ اور حقیقت سب کے سامنے آنی چاہئیے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پنجاب پولیس محافظ ہے، ہم کسی کو مارنے والے نہیں تاہم پولیس ایسے دہشت گردوں و سماج دشمن عناصر اور ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کے ہر حملے پسپا کرنے کے ساتھ ساتھ اگر پولیس پر گولی چلائی گئی تو پھر ہم بھی اپنی حفاظت میں گولی کا جواب گولی سے دیں گے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ سوشل میڈیا، نیشنل میڈیا پر میری ذات، پولیس کمانڈ اور پنجاب پولیس پر کچھ الزامات لگائے گئے اور گالیاں نکالی گئیں، جنہوں نے میری والدہ کو گالیاں نکالیں ہم نے اس کا جواب انکے گھر کی خواتین کے تحفظ کو یقینی بنا کر دیا اور پولیس فورس کو یہ واضح حکم دیا کہ سب خواتین کو یکساں عزت و احترام دیا جائے۔ جنہوں نے ہمارے بچوں کو گالیاں دیں انکے بچوں کی حفاظت کیلئے پولیس کو اسلحہ کے بغیر ڈیوٹی پر بھیجا گیا۔ ہم نے اپنے 90 اہلکار زخمی کروائے، پتھروں سے سر پھڑوائے تاہم جنہوں نے ہمارے بچوں کو دھمکیاں دیں ہم نے ان کے بچوں کے اوپر گولی نہیں چلائی۔ پولیس کی موجودہ کمانڈ اور فورس شہریوں کی جان و مال اور عزت آبرو کے تحفظ میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کو حکم دیا کہ وہ زمان پارک کو پہلے سے زیادہ بہتر سکیورٹی فراہم کریں۔ آئندہ ہونے والی تمام ریلیوں کو بہتر سے بہتر سکیورٹی فراہم کریں۔ پولیس فورس پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض کی ادائیگی یقینی بنانے پر کاربند ہے اور اسی عزم کے ساتھ فرائض کی ادائیگی یقینی بنائے گی۔ الزام تراشی کرنے والوں کو چاہئے کہ وہ اپنے الزامات کو ثابت کریں اور اگر وہ ثابت نہیں کرسکتے تو پھر اس کا ازالہ کریں۔ پنجاب پولیس ان تمام الزامات کا جواب بہتر سے بہتر ڈیوٹی کے ذریعے ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کسی الزام یا گالی کا جواب الزام یا گالی سے ہرگز نہیں دے گی۔ پنجاب پولیس پروفیشنل فورس ہے جو گالیوں کا جواب پیشہ ورانہ فرائض کی بہترین ادائیگی کی صورت ادا کرے گی۔ اگر کسی بھی شخص کو مجھ پر یا میری فورس پر شک ہے تو آئے ہم سے بات کرے ہم اسے جواب کے ذریعے اسے مطمئن کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں لاہور پولیس کے جوانوں کو دربار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آئی جی نے پہلا روزہ لاہور پولیس کے جوانوں کے ساتھ افطار کیا۔
آئی جی