لاہور (کامرس رپورٹر)لاہور کے بیشتر علاقوں میں یکم رمضان کو پرچون سطح پر کھلے عام پھلوں اور سبزیوں کی گرانفروشی کی گئی ۔سبزیوں میں ایک کلو آلو کچا چھلکا کی زیادہ سے زیادہ قیمت 55روپے مقررتھی لیکن دکاندار 65روپے تک فروخت کرتے رہے ،پیاز درجہ اول 127روپے کی بجائے 150روپے ،ٹماٹر 110روپے کی بجائے 145روپے،لہسن دیسی 230روپے کی بجائے 280روپے،لہسن چائنہ 340روپے کی بجائے 400روپے،ادرک تھائی لینڈ 620روپے کی بجائے 700روپے ،کھیرا فارمی 55روپے کی بجائے 80روپے ،میتھی 64روپے کی بجائے 75روپے بینگن 58روپے کی بجائے 85روپے میں فروخت ہوتے رہے۔پھلوں میں ایک کلو سیب کالاکولو پہاڑی اول 315روپے کی بجائے 400روپے ،سیب سفید اول 145روپے کی بجائے 200روپے، کیلا اول درجن 180روپے کی بجائے 250روپے ،امرود 150روپے کی بجائے 200روپے،کینواول درجن 240روپے کی بجائے 600روپے ،اسٹابری اول 185روپے کی بجائے 200روپے ،کھجور ایرانی 480روپے کی بجائے 550روپے تک فروخت کئے گئے۔شہری مہنگی اشیائے ضروریہ ملنے پر پھٹ پڑے، اعلیٰ حکام سے فوری ریلیف کا مطالبہ کیا۔علاوہ ازیں لاہورمیں یکم رمضان کو بیشتر یوٹیلٹی سٹورز پر آٹے، سبسڈائزڈگھی اور آئل عدم دستیابی کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا سمن آباد ،علامہ اقبال ٹاون ، تاجپورہ سکیم سمیت دیگر علاقوں میں واقع یوٹیلیٹی سٹورز پر سستے آٹے، سبسڈائزڈگھی اور آئل کی قلت رہی۔ شہر کے اکثر یوٹیلیٹی سٹورز پر بزرگ افراد اور خواتین سستے آٹے گھی اور آئل کی تلاش میں پریشان رہے اور اشیائے ضروریہ نہ ملنے پر حکومت پر سخت تنقید کی۔یوٹیلیٹی سٹورز پر خریداری کے لئے آنے والے افراد نے بتایا کہ شہر کے اکثر یوٹیلیٹی سٹورز پر سستا گھی اور آئل نہیں پہنچا۔ روزہ دار خواتین اور بزرگ افراد کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
مہنگائی