اسلام آباد(نا مہ نگار)سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے قوم کو یوم پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ 23مارچ کا دن برصغیر کی تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ یوم پاکستان کے موقع پر سپیکر راجہ پرویز اشرف نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ 83 سال قبل اس دن جنوبی ایشیا کے مسلمانوں نے قائدا عظم محمد علی جناح کی قیادت میں لاہور میں اپنے لئے ایک علیحدہ وطن کے حصول کے لئے جدو جہد کرنے کا عہد کیا اور قرارداد لاہور منظور کی جسے بعد میں قرارداد پاکستان کا نام دیا گیا۔اس قرارداد نے مسلمانوں کو نئی سمت اور سوچ دی اور تحریک آزادی کو نیا جوش اور ولولہ بخشا۔انہوں نے کہا کہ قائدا عظم نے اسلام کے امن و برداشت اور انسانیت سے محبت کے اصول کو اپنا شعار بنایا جس سے نہ صرف مسلمانان ہند بلکہ برصغیر میں بسنے والی دیگر اقلیتیں بھی ایک علیحدہ وطن کے مطالبے کی تحریک میں شامل ہو گئیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے قائدا عظم کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی مدبرانہ قیادت اور مقصد کے حصول سے سچی لگن کا کمال تھا کہ قرارداد پاکستان کی منظوری کے صرف سات سال کے قلیل عرصہ میں مسلمان ایک پر امن جدو جہد کے ذریعے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود اپنے لیے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔سپیکر راجہ پرویز نے کہا کہ یوم پاکستان تجدید عہد وفا کا دن ہے آج کے دن ہمیں بحیثیت مجموعی آپس کے اختلافات کو بھلا کر ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے ملی اتحاد اور قائد اعظم کے اتحاد یقین اور تنظیم کے رہنما اصولوں کو اپنانے کا عہد کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج ایک بار پھر ہمیں اسی عہد اور جذبے کو دہرانے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے پاکستان کو حاصل کیا تھا۔ انہوں نے کہا ملک اس وقت جن بحرانوں سے گزر رہا ہے ان سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمیں سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر ملک اور قوم کے لیے اجتماعی سوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور معاشی بقا کے لیے ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملکر کر سوچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کا معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے۔انہوں نے کہ پارلیمنٹ ہی واحد ادارہ ہے جہاں تمام مسائل کے حل کے لئے بات چیت کی جا سکتی ہے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ دنیا میں موجود تنازعات کا حل بات چیت سے ہی ممکن ہو سکتا ہے، پاکستان کی پارلیمان تمام تر تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر، فلسطین اور دیگر تنازعات کا حل تلاش کرنے کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنانا ہو گا۔