حیدرآباد/لاڑکانہ/خیرپور/سکھر/ڈوکری(بیورورپورٹ،نامہ نگاران) ملک بھر کی طرح حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، ڈوکری، خیر پور سمیت سندھ بھر میں یوم پاکستان قومی جوش و جذبے کے ساتھ مناکر تقریبات کا انعقاد کرکے ریلیاں نکالی گئی،لاڑکانہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق 23 مارچ یوم پاکستان کی مرکزی تقریب کمشنر آفیس لاڑکانہ میں منعقد کی گئی جس میں کمشنر لاڑکانہ ڈویڑن گھنور علی لغاری سمیت ایڈیشنل کمشنر قاضی سردار احمد، اسسٹنٹ کمشنر جنرل سورٹ مظہر ابڑو اور دیگر مختلف اداروں کے افسران و عملہ نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے قومی پرچم لہرایا اور پولیس بینڈ نے قومی ترانہ بجاکر سلامی پیش کی۔ اس موقع پر پاکستان زندہ باد پاک فوج زندہ باد کے نعرے بھی لگائے گئے۔ جبکہ کمشنر لاڑکانہ اور دیگر نے ملک کی سلامتی، خوشحالی، مضبوطی، ترقی و استحکام کے لیے دعا بھی کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر گھنور علی لغاری نے کہا کہ یومِ قرارداد پاکستان کی اہمیت اور افادیت پہلے دن سے واضح اور روشن ہے۔بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں شروع کی گئی جدوجہد کی منزل پاکستان تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خوبصورت اور خوشحال ملک ہے جو قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے، اللہ تعالی نے پاکستان کو ہر نعمت سے نوازا ہے، دوسری جانب یوم قرارداد پاکستان کے موقع پر پاکستان سنی تحریک کی جانب سے جامع مسجد سادات ریشم گلی سے صوبائی رہنما مولانا علی نواز قاسمی، ضلعی صدر شمس الدین سروہی اور دیگر کی قیادت میں، لاڑکانہ سماجی اتحاد کی جانب سے حافظ بشیر احمد شیخ، احمد بخش کورائی، سبز پرچم فاؤنڈیشن اور پاک فوج زندہ باد موومنٹ کی جانب سے رستم علی شیخ، ہدایت اللہ شاہ، ممتاز احمد جمالی کی قیادت میں، خاکسار تحریک سندھ کی جانب سے عبدالوحید ابڑو، برکت علی گوپانگ اور کی قیادت میں، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے غلام یاسین میرانی، غلام سرور جمالی، نوید چوہان، آغا محی الدین پٹھان اور دیگر کی قیادت میں، پاکستان پیٹریاٹک موومنٹ زندہ باد آرگنائزیشن کی جانب سے مرکزی چیئرمین لیاقت ابڑو، وائس چیئرمین نظر حسین، سینئر نائب صدر یونس علی ابڑو، راجہ منیر جتوئی اور دیگر کی قیادت میں شہر کی مختلف علاقوں سے الگ الگ ریلیاں نکالی گئی جہاں جس میں شریک رہنماؤں، کارکنوں اور شہریوں نے قومی پرچم، کشمیر کے جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کشمیر بنی گا پاکستان کے نعرے لگائے۔خیرپور سے بیورورپورٹکے مطابق ضلعی انتظامیہ خیرپور کی جانب سے یوم پاکستان 23 مارچ کے دن کے موقع پر مرکزی تقریب گورنمنٹ ناز پائلٹ ہائیر سیکنڈری اسکول کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شرجیل نور چنا کی سربراہی میں قومی پرچم لہرا کر اسکاؤٹس کے دستوں نے سلامی دی اور قومی ترانہ پڑھا گیا۔ تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ظفر عباس عباسی، ڈی او احمد علی راجپر، ایاز مھیسر، اے سی صفدر میرانی، ڈی ایس پی رانا نصراللہ، ڈی آئی بی انچارج علی گل ملاح، عبدالحکیم دھاریجو، چیف ہیڈماسٹر ناز پائلٹ اسکول حافظ شہاب الدین ایندھڑ، ڈائریکٹر عشر سلیم ٹانوری، ڈپٹی ڈائریکٹر سید ساجد حسین شاہ، استاد امان منگی، عنصر سندھو، نساء رضوی، پرنسپل کالج ارشاد مانڈن، شکیل حسین منگی، اسکاؤٹ آصف فاروقی سمیت دیگر اساتذہ، آفیسرز، طلبہ و طالبات، معزز ین شہر، سول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شرجیل نور چنا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہمیں اپنے قائدین اور رہنماؤں کی جانب سے دی جانے والے عظیم قربانی کی یاد لاتا ہے انہی کی کاوشوں اور کوششوں کی وجہ سے آج ہم آزاد پاکستان میں سانس لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آج ہمارے اسکولوں سے ٹیکنیکل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، انڈسٹریلسٹ طلبہ و طالبات کی ضرورت ہے اساتذہ اس طرف خاص دھیان دیں انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان قائم کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں، پاک فوج، پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کے افسران اور اہلکاروں کی جانب سے دی جانے والی قربانیوں پر ہم ایک قوم انہیں سلام پیش کرتے ہیں اور ان خراج پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک اور صوبے میں قبائلی تکرار، برادری جھگڑوں اور ذاتوں کے تصادم کو روکنے اور ختم کرنے کے لیے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اس موقع پر مقررین نے یوم قرارداد پاکستان کے حوالے سے تقاریر کیں۔ اس سے قبل مختلف اسکولوں کے بچوں اور طلبہ و طالبا ت ملی نغمے، ٹیبلوز، تقاریر کیں جبکہ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شرجیل نور چنا نے اسکول کے سبزہ زار میں شجرکاری مہم کے سلسلے میں پودے بھی لگائے۔شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوٹو کی ہدایت پر شعبہ پولیٹیکل سائنس ، پاکستان اسٹڈیز اور ینگ پیس ڈیولپمنٹ کور کی جانب سے یومِ پاکستان منایا گیا۔ اس سلسلے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع قراردادِ لاہور مقصد اور اہمیت تھا۔ سیمینار کی صدارت ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری نے کی جبکہ پروفیسر ڈاکٹر فرمان علی منگی چیئرمین شعبہ فزکس ، شاہدہ امیر چانڈیو انچارج شعبہ پولیٹیکل سائنس اور ڈاکٹر عنایت اللہ بھٹی چیئرمین شعبہ پاکستان اسٹڈیز اعزازی مہمان تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری نے کہا کہ قراردادِ لاہور 1940 پاکستان کے قیام میں ایک اہم پیشرفت تھی۔ اس نے برصغیر میں مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کی بنیاد فراہم کی۔ قراردادِ لاہور پاکستان کی جدوجہد کی ایک اہم دستاویز ہے۔ ڈاکٹر لاشاری نے کہا کہ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ریاست کو تعلیم، معاشی استحکام کے حوالے سے مضبوط کریں اور رواداری پر مبنی پرامن اور سازگار ماحول فراہم کریں اور جامع معاشرے کو فروغ دیں۔ انہوں نے یونیورسٹی میں اس قومی تقریب کے انعقاد پر وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوٹو کی کاوشوں کو سراہا۔پروفیسر ڈاکٹر فرمان علی منگی نے کہا کہ آزادی سے قبل مسلمان برطانوی راج کے زیر ِتسلط تھے اور اپنے بنیادی حقوق سے محروم تھے۔ انہوں نے مقبوضہ وادی کشمیر میں مسلمانوں کی حالت ِزار کی مثال پیش کی جو اپنے حق ِ آزادی و حقِ خود ارادیت سے محروم ہیں۔ڈاکٹر عنایت اللہ بھٹی نے کہا کہ یہ دن نوجوانوں کو یوم پاکستان کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن 14 اگست سے کم نہیں ہے۔ برطانوی راج کے میں مسلمانوں کو بے شمار خطرات کا سامنا تھا۔ مظالم کے باوجود مسلمانوں نے پاکستان کے قیام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔شاہدہ امیر چانڈیو نے کہا کہ قراردادِ لاہور ایک زندہ تاریخی دستاویز ہے۔ 1940 سے پہلے مسلمانوں کی جدوجہد حقوق کے حصول اور آئینی اصلاحات کے لیے تھی لیکن 1940 کی قرارداد کے بعد ان کی جدوجہد الگ ملک کے لیے تھی۔ اس قرارداد کی روح مسلمانوں کی خود مختاری تھی۔ پاکستان ایک وفاقی ریاست کی شاندار مثال ہے جس میں خود مختاری ہے۔ بین الصوبائی ہم آہنگی ، مذہبی رواداری اور قومی ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ایڈوکیٹ شفقت علی میتلو نے کہا کہ بنیادی طور پر 23 مارچ 1940 نے مسلمانوں کو ایک آواز فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے دشمن پاکستان کے امن اور خوشحالی کو سبوتاڑ کرنے میں مصروف ہیں۔ ہمیں ایسی شیطانی قوتوں کو ختم کرنا ہے۔ ہماری مسلح افواج دن رات عزم کے ساتھ ملکی سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہیں۔ اتحاد اور طاقت سے ہم اقوام عالم میں خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان قائم کر سکتے ہیں۔ڈاکٹر علی رضا لاشاری انچارج اسٹوڈنٹس سوسائٹیز سینٹر نے مہمانوں کو سیمینار میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے وقت ہمارے قومی قائدین کی مسلسل جدوجہد سے ایک الگ وطن پاکستان عالمی افق پر معرض وجود میں آیا۔اس سے قبل یونیورسٹی کے طلبہ اسد عباس، صبا امان دھاریجو، نازیہ، رابیل و دیگر نے اس دن کی مناسبت سے تقاریر کیں۔ سیمینار میں ڈاکٹر زین العابدین آریجو، مشتاق علی خاصخیلی، شمائلہ رباب رضوی، تاج بی بی، افروز کلہوڑو، دیپ کمار اور طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ڈوکری سے نامہ نگار کے مطابق گورنمنٹ حیدر بخش جتوئی بوائز ہائی سکول ڈوکری میں 23 مارچ کو "یوم پاکستان" شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں گورنمنٹ حیدر بخش جتوئی بوائز ہائی سکول ڈوکری کے ہیڈ ماسٹر نثار احمد سولنگی، تمام اساتذہ اور طلبائ کی بڑی تعداد نے سکول میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا جس کے بعد انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پینافلیکس اور پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ سکول سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ پریس کلب کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نثار احمد سولنگی اور دیگر اساتذہ نے وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ وہ بابرکت دن ہے جس دن 1940 میں قیام پاکستان کی قرارداد منظور ہوئی تھی۔ اپنے ملک سے اپنی جانوں سے زیادہ پیار کریں، اس کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہم ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے ملک کی حفاظت پر پاک فوج کے جوانوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ جبکہ طلبائ نے کہا کہ وہ محنت سے کامیاب ہو کر اپنے پیارے ملک کا نام ہر جگہ روشن کریں گے۔ ریلی میں علی پٹھان، محمد یاسین کنبھر، عبدالغفور زہرانی، اقبال احمد بٹ، محمد حیات سومرو، اقبال علی جعفری، عقیل احمد جونیجو، احمد علی سومرو، آغا نوید، راشد علی، خلیل اللہ ابڑو، رحمت اللہ موریو، درپن کمار نے شرکت کی۔ ، اعجاز علی ساریو، محمد وارث جونیجو، عبدالجبار ساریو، محمد علی میمن، سید افتخار علی شاہ، مظہر الدین سومرو اور دیگر شامل تھے۔