اسلام آباد(کامرس ڈیسک) آئی سی سی آئی کے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ایک وفد نے ترکی کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور زلزلہ متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے 40 لاکھ روپے کا ایک چیک ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پجاچی کو پیش کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے احسن بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور بزنس کمیونٹی سمیت پوری پاکستانی قوم اس مشکل کھڑی میں ترکی کے زلزلہ متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال فروری میں ترکی میں ہونے والے تباہ کن زلزلے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا جس کی وجہ سے پوری پاکستانی قوم غمزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری زلزلہ کی تباہ کاریوں کے بعد بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں ترکی کے عوام کو ہر ممکن تعاون فراہم کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کا بہترین دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکتوبر 2005 کے زلزلے اور 2010 اور 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران ترکی نے جس طرح پاکستان کی بھرپور مدد کی پاکستانی قوم اس کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی ترکی کے زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے آئندہ بھی اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
انہوں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے امور پر بھی ترکی کے سفیر کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پجاچی نے اس مشکل وقت میں ترکی کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے اور زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی چیک پیش کرنے پر آئی سی سی آئی کا شکریہ ادا کیااورکہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے تباہ کن زلزلے کے بعد ترکی کا دورہ کیا اور زلزلہ متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان ترکی سے کتنی والہانہ محبت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی سینکڑوں ٹن امدادی سامان بشمول موسم سرما کے خیمے، کپڑے، کمبل اور کھانے پینے کی اشیاءترکی کے زلزلہ متاثرین کیلئے بھیج چکا ہے اور اب بھی روزانہ کی بنیاد پر امدادی سامان ترکی بھیجا جا رہا ہے جس کے لیے پوری ترک قوم پاکستان کی شکر گزار ہے۔وفد میں فاد وحید،ظفر بختاوری، رضوان چھینہ، روحیل انور بٹ، امین الرحمٰن، راجہ امتیاز عباسی، چوہدری جاوید اقبال، خالد محمود، ضیا الحق عباسی، محمد یحییٰ، شاہد عباسی اور دیگرنے بھی موجود تھے۔