(نسیم الحق زاہدی)
پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ مریم نواز شریف مسلم لیگ ن کی روشن روایات پر عمل کرتے ہوئے اپنا منصب سنبھالتے ہی عوامی بہبود کے منصوبوں پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ انقلابی منصوبوں سمیت بڑے پراجیکٹس کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ان کے برسراقتدار آتے ہی ماہ صیام کی مبارک ساعتیں بھی شروع ہوچکی ہیں اور اسی نسبت سے رمضان المبارک کے موقع پر پنجاب کے عوام کیلئے ”رمضان نگہبان پیکیج“مسلم لیگ ن کا ایک قابل مستحسن و انقلابی اقدام ہے۔ اس میں کوئی دو آراء نہیں کہ پنجاب حکومت نے صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا رمضان پیکج دیا ہے اس مرتبہ رمضان پیکیج کو مستحقین کی دہلیز تک پہنچانے کا ایسا اہتمام کیا گیا کہ اس سے ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو۔اس کام کو عملی جامہ پہنانے کیلئے صوبائی انتظامیہ نے قلیل عرصہ میں پروگرام کو ڈیزائن کیا۔ بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام اور نادرا کے ڈیٹا کوحاصل کرکے مستحق خاندانوں کی فہرست تیار کی اور انتظامیہ نے گھر گھر جاکر اس کی تصدیق کی تاکہ حقیقی حق دار کو اس کا حق ملے۔ اس پروگرام کے تحت 65لاکھ سے زائد ریلیف پیکیج مستحق خاندانوں کے گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے اور مجموعی طورپر سوا تین کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔وزیراعلیٰ مریم نواز روزانہ کی بنیاد پر رمضان نگہبان پیکیج کی ذاتی طورپر مانیٹرنگ کر رہی ہیں اور اس کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔بے شک پنجاب حکومت دستیاب وسائل کو اچھی حکمت عملی سے استعمال کرکے بہتر نتائج دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ جبکہ دنیا جانتی ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے جتنا اس صوبے کو نقصان پہنچایا ہے اس بگاڑ کو درست کرنے پر مریم نواز کو توانائیاں لگانی پڑ رہی ہیں۔بلاشبہ بگڑے معاملات کی درستگی میں تھوڑا وقت تو لگے گا لیکن صنف آہن وزیر اعلیٰ مریم نواز مسلسل سر گرم عمل ہیں، انہیں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کی رہنمائی بھی میسر ہے،اور اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف کا دس سالہ دور اقتدار ایک روشن رول ماڈل کی صورت میں ان کے سامنے ہے۔وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ریاستی وسائل پرسب سے زیادہ حق عوام کا ہوتا ہے۔ حکومت ان وسائل کوبطورامانت اپنے پاس رکھتی ہے اور انہیں شہریوں کی فلاح و بہبود اور نوجوان نسل کو جدید علوم سے ہمکنار کرنے کے لئے انہوں نے 21 منزلہ آئی ٹی ٹاورتعمیر کرنے کا انقلابی قدم اٹھایا ہے۔ امید ہے کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبہ ترقی کی منازل طے کرے گا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز رمضان بازاروں، جیلوں اور ہسپتالوں میں خود جا کر حالات کا جائزہ لے رہی ہیں، جیل میں خواتین قیدیوں کے ساتھ افطار کے موقع پر مہمانوں کے ساتھ بیٹھنے کے بجائے وہ قیدی خواتین کے ساتھ بیٹھیں اور ان سے مسائل اور ضروریات دریافت کیں۔ انہوں نے جیل میں گزرے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اہل خانہ سے قیدیوں کیلئے ملاقات کا باوقار طریقہ کار ہونا چاہیے۔ جیل میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں تاکہ قیدیوں کو معاشرے کا مفید شہری بنایا جا سکے۔ یہ حقیقت ہے کہ جب کوئی سیاست دان جیل میں ہوتا ہے تو اسی وقت اسے قیدیوں کی حالت زار کا ادراک ہوتا ہے۔ اسی تناظر میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جیل میں اصلاحات کا عزم باندھا۔ جیلوں میں اب بھی کئی بے گناہ اور معمولی جرمانہ ادا نہ کرنے کی پاداش میں اسیری کی سختیاں برداشت کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب کا یہ اقدام قابل ستائش ہے کہ انہوں نے مخیر حضرات کے اشتراک سے 15 کروڑ دیت ادائیگی کی اور صوبے بھر میں قیدیوں کی سزا میں تین ماہ کی کمی کا بھی اعلان کیا۔ بلاشبہ اس وقت صوبے بھر کی جیلوں میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ مزید برآں عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کی جانب ایک بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے ہسپتالوں میں 24گھنٹے مفت ادویات مریضوں کو دستیاب ہیں،اس کے علاوہ ایک جدید کینسر ہسپتال لاہور میں اور ایک کارڈیالوجی ہسپتال سر گو دھا میں بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور ایک مری میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنا یا جا رہا ہے۔پنجاب حکومت نے زراعت کے شعبے کو نظر انداز نہیں کیا بلکہ زرعی انقلابی ترقی کے لئے کاشتکاروں کے لیے کسان کارڈ جاری کرنے سمیت کاشتکاروں کو سولر پینل دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔نوجوان طبقہ کسی بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہوتا ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے نو جوانوں کو اعلی تعلیم کے لیے وظائف دینے، طلبا کو آسان قسطوں پر 19 ہزار پٹرول اور ایک ہزار الیکٹرک بائیکس بلاسود ماہانہ اقساط پر دی جائیں گی۔ پٹرول بائیک کی ماہانہ قسط پانچ ہزار اور ای بائیک کی قسط دس ہزار سے کم ہوگی۔تمام اضلاع میں غریبوں کو ماڈل گھر بنا کر دینے، صوبے میں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے اور کئی نئے شہروں میں میٹرو بس سروس شروع کرنے کے اعلانات کیے گئے ہیں۔ کم آمدن افراد کیلئے ہاو¿سنگ سکیمز لانے، 500 پی ایچ ڈی سکالرشپس کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے شہریوں کو ان کے گھر تک سروسز فراہم کرنے کے لئے موبائل ایپ اور کال سروس ”دستک“شروع کی جا رہی ہے۔ ”دستک“ ایپ سروسز کے ذریعے ابتدائی طور پر لوکل گورنمنٹ اور دیگر محکموں کی10 سروسز میسر ہوں گی۔ پہلے مرحلے میں لاہور کے عوام کو انکی دہلیز پر دس سروسز دی جا رہی ہیں۔ شہری پیدائشی سرٹیفکیٹ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ، طلاق سرٹیفکیٹ، میرج سرٹیفکیٹ، ڈومیسائل، ای سٹیمپ، وہیکل رجسٹریشن، وہیکل ٹرانسفر، ٹوکن ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس سروسز اپنے گھر کی دہلیز پر حاصل کر سکیں گے۔ مستقبل میں 100 سے زائد سروسز دستک کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، 50ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ شہری 1202 پر کال کرکے یا دستک ایپلیکیشن کے ذریعے مطلوبہ سروس حاصل کر سکیں گے۔ پنجاب بھر میں ٰ600 روڈ کی تعمیر و مرمت،5 ایکسپریس وے اور3موٹر ویز بنائی جائے گی۔انہوں نے خواتین کیلئے انٹرنیشنل وویمن سیفٹی ایپ ”نیوراگین“ ( NeverAgain) کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اس موقع پر پنجاب پبلک سروس کمیشن میں خواتین کے جاب کو ٹہ کو 10فی صد سے بڑھاکر 15فی صد کرنے کا اعلان کیا۔ آن لائن بزنس کیلئے خواتین کو 50فی صد قرضے دیئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ کے اعلان کے مطابق اب بورڈ آف ریونیو بیٹوں کے حصہ کا تعین کرکے ورثا کو جائیداد منتقل کرے گا۔ بہن اور بیٹی کو پراپرٹی گفٹ کرنے پر انتقال فیس نہیں لی جائے گی۔ 3دن میں ورکنگ وویمن کیلئے میٹرنٹی لیو منظور کرنے کا قانون بنایاجائے گا۔لڑکیوں کو پنک بائیک دیئے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ خواتین سمیت کم عمر بچیوں کے تحفظ کیلئے بھی قانون سازی کی جائے گی۔ پنجاب میں کمسن بچیوں کی گھریلو ملازمت کے سدباب کیلئے مزید موثر قانون سازی کے لئے کام جاری ہے۔۔شہروں میں سیف سٹی بن رہے ہیں۔5سالوں میں سیف سٹی پراجیکٹ مکمل ہوچکا ہوگا۔ اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہ جاتی کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے جس طرح سرگرم نظر آرہی ہیں‘ امید کی جا سکتی ہے کہ انکی یہ کاوشیں بار آور ثابت ہونگی اور صوبہ پنجاب تعمیر و ترقی کے لحاظ سے پورے ملک کے لئے ایک رول ماڈل ثابت ہو گا۔انشائ اللہ!