ماسکو+ اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک+نمائندہ خصوصی+ آئی این پی) روس کے دارالحکومت ماسکو کے نواحی علاقے کے کنسرٹ ہال میں ہونے والے حملے میں ہلاک افراد کی تعداد 143 ہو گئی۔ 120 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔صدر زرداری‘ وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان روس کے ساتھ کھڑا ہے۔ سروس سٹی ہال پر حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم داعش نے قبول کر لی۔ چینی صدر شی جن پنگ نے پیوٹن سے اظہار افسوس کرتے کہا ہم ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی اور استحکام کے لئے روس کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ترجمان کریملن کے مطابق اب تک 11 افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مشیر قومی جان کربی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا واقعہ میں یوکرائن ملوث ہے۔ صدر یوکرائن کے مشیر نے کہا ہمارا تعلق نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس نیشنل سکیورٹی کونسل کی ترجمان ایڈرسن واٹسن نے کہا روس کو حملے کے امکان کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ گوتریس نے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے دہشتگردی میں یوکرائن کے ملوث نہ ہونے سے متعلق امریکی ردعمل پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے حملے کے دوران ہی آخر کس بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کر لیا کہ دہشتگرد حملے میں کوئی دوسرا ملوث ہے؟ انہوں نے کہا کہ امریکی عہدیدار کی دعویٰ کے مطابق اگر دہشتگردی کا کوئی خدشہ تھا تو شواہد دئیے جائیں، 11افراد گرفتار کر لئے گئے۔ 2 یوکرائن کی سرحد سے حراست میں لیا گیا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی ماسکو میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے روسی پارلیمان، عوام، حکومت اور متاثرین سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔