نیویارک (نیٹ نیوز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر مصنوعی ذہانت سے متعلق پہلی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی، جس میں انسانی حقوق کی پاسداری، ذاتی ڈیٹا کا تحفظ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے جڑے خطرات کو مانیٹر کرنے کا کہا گیا ہے۔ یہ قرارداد امریکہ کی جانب سے تجویز کی گئی تھی جس کو چین سمیت 123 ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ مختلف ممالک اے آئی سے جڑے خدشات کے پیش نظر اس قسم کے اقدامات کر چکے ہیں۔ ممالک کو خدشہ ہے کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے جمہوری نظام میں خلل پیدا ہو سکتا ہے۔ اقوام متحدہ سے منظور شدہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’مصنوعی ذہانت کے نظام کا نامناسب یا بدنیتی پر مبنی ڈیزائن یا اس کی تیاری، لانچنگ اور استعمال سے ایسے خطرات لاحق ہیں جو انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔