فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ) رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سیاست اس کے بانی کی سوچ کا محور ہے کہ ’’کسی کو نہیں چھوڑوں گا‘‘۔ بانی پی ٹی آئی کی سوچ ’’نہیں چھوڑوں گا‘‘ والی نہ ہوتی تو آج ان کی حکومت ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تو کسی دوسرے کا وجود تسلیم کرنے پر تیار نہیں۔ کروڑوں کی تعداد میں پی ٹی آئی کو اور دیگر جماعتوں کو بھی ووٹ ملے ہیں۔ ہمارا پی ٹی آئی سے تعلق سیاسی ہے، اس میں قتل کی بات کہاں سے آئی۔ اگر ایک دوسرے کے وجود کو برداشت ہی نہیں کرنا تو پھر تباہی ہے۔ پی پی ہم سے پہلے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحادی حکومت بنانے میں دلچسپی رکھتی تھی۔ بانی پی ٹی آئی اپنی مخصوص سیاست سے الگ ہو جائیں تو معاملہ ختم ہو جائے۔ بانی پی ٹی آئی ہمارا سیاسی وجود ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہم کیسے اس کو تسلم کر لیں، ہم بھی اس کے سیاسی وجود کو اس ملک میں فتنہ اور افراتفری سمجھتے ہیں۔ اتحادی حکومت کے مسائل ہوتے ہیں 16 ماہ کی اتحادی حکومت نہ ہوتی تو آج یہ مقبول بھی نہ ہوتے اور ہم آج دوتہائی اکثریت میں ہوتے، اپنے لیڈر کے موقف کے ساتھ کھڑا تھا کہ الیکشن میں ن لیگ کو سادہ اکثریت ملے گی۔ اتحادی حکومت چلانے کا شہباز شریف کو بہت تجربہ ہے، شہباز شریف کی جگہ کوئی اور ہوتا تو ان دنوں میں ہی معاملہ تلخ ہو جاتا۔