رفح (آئی این پی) رفح میں اسرائیلی فوج کے حملے میں بچوں سمیت مزید5 فلسطینی شہید ہو گئے جب کہ حماس کی جانب سے نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی فوج کو بھرپور جواب دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس نے الشفاء ہسپتال کا محاصرہ کر نے والے فوجی ٹینکوں کو راکٹوں سے تباہ کر دیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے خان یونس میں بھی نہتے فلسطینیوں پر ڈرون حملہ کیا جس کے سبب کئی معصوم فلسطینی شہید ہو گئے۔ الشفاء ہسپتال میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 140 تک جا پہنچی جبکہ اسرائیلی فورسز نے 650 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 800 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ جنگ بندی مذاکرات کیلئے اسرائیل پہنچ گئے۔ الشفاء ہسپتال سے محض 500 میٹر دور رہنے والے 59 سالہ محمد نے بتایا ہر کسی کو ڈر ہے اسے قتل یا گرفتار کر لیا جائے گا۔ محسوس ہوتا ہے غزہ جہنم کی آگ سے بدتر ہو چکا۔ اسرائیلی فوج نے الشفاء ہسپتال کے ایک حصے میں 120 جنگجوؤں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے پھر کہا کہ امریکہ کو بتا دیا اگر تنہا بھی رفح میں داخل ہونا پڑے تو ہونگے۔ انٹونی بلنکن کو بھی بتا دیا، حماس کو شکست دینے کیلئے رفح میں داخل ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے رفح کراسنگ کا دورہ کیا۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ کے فلسطینیوں کا درد دنیا کے سامنے لانے کیلئے رفح آیا ہوں۔ رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا۔ اب وقت ہے کہ انسانی بنیاد پر جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی ہو۔ غزہ میں پہلے سے کہیں زیادہ اب انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔ اتنے لوگوں کو مرتا ہوا اور اتنی اذیتوں میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ ہمارے پاس اختیار نہیں جن کے پاس ہے ان سے اپیل ہے غزہ جنگ روکی جائے۔ امدادی سامان کے ٹرکوں کو غزہ کی سرحد پر روکنا اخلاقی کمزوری ہے۔