بھارہ کہو (نامہ نگار) وفاقی دارالحکومت کے نواحی شہر بھارہ کہو میں مہنگائی کے نام پر خود ساختہ مہنگائی نے ڈیرے جمائے ہوئے ہیں اشیائے ضروریات زندگی و خوردونوش و سبزی ،پھل فروٹ و غیرہ کیلئے ہر دکاندار کے اپنے ریٹس ہیں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے خود ساختہ مہنگائی کو قابو میں رکھنے کیلئے کوئی نظم و ضبط نہیں بنایا گیا جسکی وجہ سے ہر دکان دار کے اپنے ریٹس ہیں اور اسکی دکان پر ہر چیز ایک نمبر ہے باقی ساری مارکیٹ میں غیر معیاری اشیاء کے بول بچن لگائے جاتے ہیں میڈیا اس خودساختہ مہنگائی کے خلاف بار ہا واضع کر چکا ہے لیکن کو ئی بھی سرکاری ادارہ اس خودساختہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کر رہا جسکی وجہ سے غریب کا چولہا ٹھنڈا اور اولاد فاقہ کشی میں مبتلا ہے عوام علاقے نے وفاقی وزیر داخلہ ،چیف کمشنر اسلام آباد ،ڈپٹی کمشنر اسلا م آباد اور دیگر ضلعی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ اس سے قبل کے غریب اپنی فاقہ کش اولاد کو مری روڈ پر لے کر آئے اس خودساختہ اور بے جا مہنگائی پر قابو پایا جائے ۔
بھارہ کہو، خودساختہ مہنگائی نے غریب کی کھال ادھیڑنا شروع کر دی
Mar 24, 2024