عبدالغفار قریشی نے کہا کہ اعجاز بٹ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کےلئے سینیٹرز پرالزامات
سے سینئرز کا استحقاق مجروح ہوا ہے ان کے خلاف جلد سینیٹ میں تحریک استحقاق پیش کی جائے گی۔ اس حوالے سے اکتیس مئی کو سینٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں پی سی بی کے مالی اور انتظامی معاملات زیر بحث آئیں گے۔ سینیٹر ہارون اختر نے کہا کہ اعجاز بٹ جھوٹے ہیں انہوں بھولنے کی عادت ہے۔ سینیٹرز کو پی سی بی نے میچ فکسنگ کے شواہد فراہم کئے تھے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ میچ فکسنگ کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عجاز بٹ کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ سینیٹرز نے ٹھیکیدار کو اضافی رقم ادا کرنے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔