کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ سے نکل نہ سکی، ہنڈریڈ انڈیکس ایک بارپھرچودہ ہزارپوائنٹس کی سطح سے نیچے آگیا۔

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبارکا آغازمنفی ہوا اورانڈیکس ٹریڈنگ کے اختتام تک مندی کی لپیٹ سے نہ نکل سکا، ٹریڈنگ کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس سو سے زائد پوائنٹس گرکرتیرہ ہزارنوسو پوائنٹس کی سطح سے بھی نیچے آگیا تاہم کاروبار کے اختتام پرسیمنٹ سیکٹرمیں زبردست تیزی نے مارکیٹ کی مندی کومحدود کیا۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس چھیانوے پوائنٹس کمی کے بعد تیرہ ہزار نو سو سینتیس پوائنٹس پر بند ہوا۔مجموعی کاروباری حجم سترہ کروڑ پچہتر لاکھ شئیرز رہا حجم کے اعتبار سے بینک الفلاح، ٹی آر جی پاکستان اور ڈی جی خان سیمنٹ میں سب سے زیادہ سودے ہوئے۔فرٹیلائزر اسٹاکس میں مندی اور ریفائنریزسیکٹرمیں شئیرزکی فروخت نے آج مارکیٹ کومندی سے نہ نکلنے دیا دوسری جانب امریکہ کی جانب سے پاکستان کی امداد میں کٹوتی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شئیرز کی فروخت نے بھی مارکیٹ کی مندی کو برقراررکھا۔ دوسری جانب لاہورسٹاک مارکیٹ میں بھی آج مندی رہی۔ ایل ایس پچیس انڈیکس نواسی پوائنٹس کمی کے ساتھ تین ہزار پانچ سو پینتیس پربند ہوا۔ مارکیٹ میں سو کمپنیوں کے بتیس لاکھ اڑتیس ہزارسات سو ستایئس حصص کا کاروبارہوا۔ انیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، چونتیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ سینتالیس کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن