لندن (بی بی سی اردو) بی بی سی کے ایک سالانہ عالمی سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین اور بھارت کے بارے میں مثبت عالمی رائے میں تیزی سے کمی آئی ہے جبکہ ایران اور پاکستان سب سے منفی اثر رکھنے والے ملک کے طور پر سامنے آئے ہیں۔امریکہ کے بارے میں پاکستانیوں کی سب سے منفی رائے ہے۔ دسمبر 2012ء سے اپریل 2013ء کے عرصے میں سروے کیا گیا۔ بین الاقوامی پولنگ فرم گلوب سکین نے یہ سروے پروگرام آن انٹرنیشنل پالیسی ایٹیچیوڈز (پیپا) کے ساتھ مل کر بی بی سی کی عالمی سروس کے لیے کیا ہے۔ پیپا کے ڈائریکٹر سٹیون کل نے بھارت اور چین کے بارے میں رائے منفی ہونے پر کہا ہے کہ’دنیا میں معاشی بحران کے اثرات سے بچنے پر بھارت اور چین کے وقار میں اضافہ ہوا تھا، لگتا ہے کہ اب واپس سست معاشی ترقی اور اور بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی وجہ سے رائے بدلی ہے۔ہو سکتا ہے کہ خواتین سے سلوک کے بارے میں سکینڈلز بھی بھارت کے بارے میں رائے پر اثر انداز ہوئے ہوں۔ اکیس ممالک میں سروے کیے گئے سروے کے مطابق چین کے بارے میں مثبت رائے 8 پوائنٹس کمی کے بعد 42 فیصد رہی۔ سروے میں پہلی بار بھارت کے بارے میں منفی رائے کے پوائنٹس زیادہ ہو گئے ہیں۔ اس وقت بھارت کے بارے میں منفی رائے 35 فیصد جبکہ مثبت رائے 34 فیصد ہے۔ سولہ ممالک کی فہرست میں مثبت تاثر رکھنے میں جرمنی پہلی پوزیشن پر ہے جبکہ برطانیہ کے بارے میں لندن اولمپکس کے کامیاب انعقاد کے بعد مبثت تاثر میں اضافہ ہوا ہے اور دنیا میں اس کے بارے میں مثبت رائے پچپن فیصد ہے اور یہ چوتھی سے تیسری پوزیشن پر آ گیا ہے۔اس سروے میں مثبت اثر رکھنے والے ممالک میں جاپان پہلی سے چوتھی پوزیشن پر آ گیا ہے۔ امریکہ کے بارے میں منفی رائے میں گزشتہ سال کے سروے کی طرح اضافہ ہوا ہے اس کے اتحادی ممالک کی عوام میں بھی منفی رائے میں تیزی دیکھنے میں آئی۔ امریکہ کے بارے میں سب سے زیادہ منفی رائے بالترتیب پاکستان، ترکی اور چین میں ہے۔