کراچی: متحدہ کا کارکن، ریلوے پولیس کانسٹیبل سمیت مزید 15 افراد جاں بحق

کراچی( کرائم رپورٹر) کراچی بدستور بدامنی کی لپیٹ میں، جمعرات کو بھی تشدد اور فائرنگ سے کچھی رابطہ کمیٹی کے رہنما اور ریلوے پولیس کے کانسٹیبل سمیت 15 افراد ہلاک جبکہ فائرنگ اور دستی بم کے دھماکے میں سابق رکن صوبائی اسمبلی سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے ۔ امن و امان کی مخدوش صورتحال پر لیاری کی خواتین کے احتجاجی دھرنے کے بعد مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی اور پولیس کی شیلنگ، ماری پور روڈ اور آگرہ تاج کالونی کا علاقہ دن بھرمیدان جنگ بنا رہا۔ تاج کالونی میں مسلح افراد نے کچھی رابطہ کمیٹی کے سیکٹر انچارج ابراہیم کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ گارڈن کے علاقے میں حسین کو ہلاک کر دیا۔ دھوبی گھاٹ والی گلی میں نامعلوم افراد نے موٹر سائیکل سوار سید فہیم کو سر اور چہرے پر دو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ میمن گوٹھ میں پاک کالونی میں ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کیا جس کی لاش دھوبی گھاٹ پل کے قریب لیاری ندی سے ملی۔ کینٹ ریلوے سٹیشن کے نزدیک جھگڑے کے دوران لاتیں گھونسے لگنے سے ریلوے پولیس کا کانسٹیبل زاہد ہلاک ہو گیا۔ 10سالہ طاہر شاہ استپتال میں دوران علاج چل بسا۔ دریں اثنا کراچی میں کریکر اور راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی ہو گئے۔ بلدیہ کے علاقے میں فائرنگ کے واقعہ میں متحدہ کا سابق ایم پی اے نور محمد بھی زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں لیاری کے علاقے ہنگور آباد او رآگرہ تاج کالونی میں جمعرات کی شب ایک بارپھر شدید فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں مزید دو افراد ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں رینجرز نے آپریشن کے دوران 20 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا جس میں سیاسی جماعت کے 6 کارکن بھی شامل تھے۔ آپریشن کے بعد لوگوں نے احتجاج بھی کیا۔ دریں اثنا پولیس نے کالعدم تنظیم کے کارکن کو گرفتار کر کے اسلحہ، پریشر ککر بم برآمد کر لیا۔ 

ای پیپر دی نیشن