ڈیفنس میں وکیل کے قتل کیخلاف عدالتی بائیکاٹ، 22 ہزار مقدمات کی سماعت متاثر

May 24, 2013

لاہور(شہزادہ خالد) ڈیفنس میں وکیل کے قتل کے خلاف ہڑتال کے باعث گذشتہ روز ماتحت عدالتوں میں 22 ہزار سے زائد زیر سماعت مقدمات و دعویٰ جات کی سماعتیں متاثر ہوئیں جس سے سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ مقدمات کی سماعت پر عدالتوں میں پیش کرنے کے لئے جیلوں سے لائے جانے والے 6 سو سے زائد حوالاتی ملزموں کے مقدمات میں بغیر کسی کارروائی کے آئندہ کی تاریخیں ڈال کر انہیں واپس جیل بھجوا دیا گیا۔ وکلاءکی ہڑتال کے باعث مختلف مقدمات میں ملوث ڈیڑھ سو سے زائد ملزمان کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع ہوئیں جبکہ مختلف مقدمات میں گرفتار دو سو سے زائد ملزمان کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواستیں وکلاءکی بحث نہ ہونے کے باعث آئندہ تاریخوں کے لئے ملتوی کردی گئیں۔ خواتین سائلوں نے وکلا کی ہڑتال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بدھ کے روز ڈی ایچ اے کے رہائشی زین غفار ایڈووکیٹ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا جس پر لاہور بار ایسوسی ایشن نے احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ روز ہڑتال کرکے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جس کے باعث سیشن کورٹ، ایوان عدل سول کورٹس، ضلع کچہری، ماڈل ٹاﺅن کچہری، کینٹ کچہری، و دیگر تمام خصوصی عدالتوں میں 22 ہزار سے زائد زیر سماعت قتل، مقدمات کی سماعتیں متاثر ہوئیں اور سینکڑوں کی تعداد میں مر دو خواتین سائلین کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگار) ڈیفنس میں وکیل کے قتل کے خلاف گزشتہ روز لاہور بار ایسوسی ایشن نے ہڑتال کرکے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ڈی ایچ اے کے رہائشی زین غفار ایڈووکیٹ کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا جس پر لاہور بار ایسوسی ایشن نے احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ روز ہڑتال کرکے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ لاہور بار کے سیکرٹری کامران بشیر مغل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زین کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور وکلاءکے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ علاوہ ازیں وکیل زین غفار کے قاتلوں کو پولیس تاحال گرفتار نہیں کر سکی۔ پولیس نے گزشتہ روز جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کئے اور ملزمان کی جانب سے آنے والی دھمکی آمیز ٹیلی فون کالز ٹریس کی ہیں پولیس نے مقتول کے لواحقین کے بیانات بھی قلمبند کئے۔

مزیدخبریں