حکومت مشرف کو باہر نہیں بھجوا سکتی: قانونی ماہرین، ٹرائل ہونا چاہئے: راجہ ریاض

May 24, 2013

لاہور (وقائع نگار خصوصی + خبرنگار) قانونی ماہرین نے قرار دیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو کسی بھی غیر آئینی و غیر قانونی طریقے سے باہر بھجوانے کا عمل نہ صرف ملکی خودمختاری کے خلاف ہو گا بلکہ اس کو مروجہ قانون اور عدالتوں کے فیصلوں سے بھی متصادم تصور کیا جائے گا۔ عدالتی احکامات کے علاوہ حکومت کسی بھی طریقے سے پرویز مشرف کو بیرون ملک نہیں بھجوا سکتی۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل ہے جب تک عدالتیں اجازت نہ دیں پرویز مشرف کو بیرون ملک نہیں بھجوایا جا سکتا۔ انور کمال نے کہا کہ اگر عدالتیں تمام مقدمات میں پرویز مشرف کو بری کر دیں اور ای سی ایل کی پابندی اٹھا لیں تو پھر وہ ایک شہری کی حیثیت سے کسی بھی ملک میں جانے کا حق رکھتے ہیں۔ رانا ندیم صابر نے کہا کہ اگر عدالتی احکامات کے برعکس حکومت مشرف کو بیرون ملک بھجوا دیتی ہے تو یہ ملکی خودمختاری کے خلاف ہو گا۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی کے راجہ ریاض نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا ٹرائل ضرور ہونا چاہئے مگر یہ ٹرائل میاں نواز شریف کا کڑا امتحان ہو گا۔ وہ گزشتہ 8 برس سے پرویز مشرف کے ٹرائل کا مطالبہ کر رہے تھے نوائے وقت سے گفتگو میں انہوں نے کہا نواز شریف اگر جنرل مشرف کو راستہ دینے جا رہے ہیں تو یہ ان کی پہلی سیاسی شکست ہو گی اور قوم کے ساتھ دھوکہ ہو گا۔

مزیدخبریں