لاہور (فرخ سعید خواجہ ) آئندہ وزیراعظم نوازشریف نے ملک سنبھالنے کے بعد پئی ایم ایف کو قسط کی ادائیگی، سرکلر ڈیٹ کے لئے مطلوبہ رقم کے حصول کے لئے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ نوازشریف نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر آباد سرکاری زمینوں کو ڈویلپ کر کے نیلام کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہوٹل اور صنعتیں ان زمینوں کو خرید سکیں گی۔ متوقع وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بریفنگ لینے کے بعد نوازشریف کو خزانہ خالی ہونے کی رپورٹ پیش کی ہے اور تجویز دی ہے کہ حکومت کو ”بولڈ“ اور ”غیرمقبول“ فیصلے کرنے پڑیں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف نے عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے فیصلہ کیا ہے کہ پرائیویٹائزیشن پر زیادہ زور دیا جائے، نوازشریف نے ہدایت کی ہے کہ ماضی میں جو ادارے منافع بخش تھے اور اب خسارے میں جا رہے ہیں انہیں اچھے ریٹ پر پرائیوٹائز کیا جائے۔ انہوں نے ایسے اداروں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر دینے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔ اس ضمن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ٹرینیں اور جہاز مختلف روٹس پر چلیں گے۔ اس طرح یہ ادارے منافع بھی کمائیں گے اور ٹیکس بھی دیں گے جس سے قومی خزانے کو تقویت ملے گی۔
نوازشریف نے غیر آباد سرکاری زمینیں نیلام‘ خسارہ میں چلنے والے ادارے پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ کرلیا
May 24, 2013