کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ حکومت شیعہ نسل کشی کا نوٹس لے اور اس میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرے بصورت دیگر وزیر اعلیٰ ہاو¿س کا گھیراو¿ کیا جائے گا۔ سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ دینی مدارس کے نام پر دہشتگردوں کو پناہ دے رہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی،صوبائی رہنما علامہ صادق رضا تقوی، کراچی کے رہنما علامہ؛ مبشر حسن، انجینئر رضا نقوی، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ جعفر رضا نقوی، علامہ عقیل موسیٰ، احسن عباس رضوی، اصغر عباس زیدی سمیت نے کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر منعقدہ احتجاجی علامتی دھرنے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رہنماو¿ںکا کہنا تھا کہ جس وزیراعلیٰ کے صوبے میںبدامنی کی بدترین صورتحال ہو اور شہری ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے سائے میں زندگی گزار رہے ہوں ، ایسے صوبے میں وزیر داخلہ کا نہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور اس کی تمام اتحادی جماعتیں سندھ میں قیام امن کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔ گزشتہ آٹھ ماہ میں 150سے زائد شیعہ افراد کو شہید کیا جاچکا ہے اور حکومت آج تک کسی بھی ایک قاتل کا گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔ رہنماو¿ں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ اگر دہشت گردوں اور سیاسی طالبان کو لگام نہیں دے سکتے تو فوری مستعفی ہوجائیں ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سندھ حکومت میں شامل وزراءپر نظر رکھیں۔ ا±ن کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت پورے ملک میں کالعدم گروہوں کو حکومتی سطح پر پروموٹ کیا جا رہا ہے۔روزانہ بے گناہ تاجروں، ڈاکٹرز، وکلاءاور انجینئرز کی ٹارگٹ کلنگ وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ دریں اثناءسندھ بھر میں بالخصوص حیدرآباد، ماتلی، بدین، مسجد علی ٹنڈومحمدخان،دربار جمن غازی تا ٹاور چوک کندھ کوٹ، جیکب آباد،صرافہ بازار کرمپور،وحدت ہاﺅس تا وحدت چوک مہران ہائی وے، فیض گنج خیرپور، نوشہروفیروز، دادو، نوابشاہ، سانگھڑ سمیت تقریباً ہر ضلع میں احتجاج کیا گیا۔وفاقی دارالحکومت پنجاب کے علاوہ لاہور‘ پشاور‘ کوئٹہ سمیت پاراچنار‘ گلگت بلتستان‘راولپنڈی، سرگودھا،ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان، بھکر، جھنگ، فیصل آباد، چنیوٹ، سیالکوٹ، جہلم، چکوال، بہاولپور، رحیم یار خان سمیت پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین کے تحت یوم احتجاج و مذمت کے اجتماعات ہوئے۔
مجلس وحدت مسلمین /یوم احتجاج
]