لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے قرار دیا ہے کہ حکومت عوام کا خون کیوں نچوڑنا چاہتی ہے۔ کوئی بھی پالیسی عوامی مفادات کیخلاف نہیں بن سکتی۔ عوامی حقوق کا تحفظ عدالتوں کی ذمہ داری ہے۔ حکومت عوام کی ہے یا ٹور آپریٹرز کی ہے۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس سرکاری حج کا 15 ہزار افراد کا کوٹہ پرائیویٹ ٹورآپریٹرز کو دینے کے خلاف دائر رٹ درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ فاضل عدالت نے درخواست میں جاری کئے گئے حکم امتناعی میں 29 مئی تک توسیع کرتے ہوئے حکومت اور وزارت مذہبی امور سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو درخواست گزار کے وکیل محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق حج پالیسی کیلئے کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی اور نہ ہی اسکی تفصیلات ویب سائٹ پر لوڈ کی گئی ہیںجبکہ سرکاری کوٹہ بھی پرائیویٹ آپریٹرز کو دیدیا گیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت پندرہ ہزار زائد کوٹہ پرائیویٹ آپریٹرز کو دیدیا گیا۔ درخواست گزار نے بتایا کہ سرکاری حج 2 لاکھ 70 ہزار اور پرائیویٹ آپریٹر 6 لاکھ میں حج کروا رہے ہیں۔