لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) لاہور ہائیکورٹ کی خصوصی گرانٹ سے واجبات کی ادائیگی کے باوجود سول عدالتوں میں بجلی کنکشنز کے لوڈ میں اضافے‘ نئے ٹرانسفارمرز کی تنصیب اور نئے میٹر لگانے کا منصوبہ بیورو کریسی کے تاخیری حربوں کا شکار ہے۔ ہائیکورٹ کی طرف سے نوٹس لئے جانے پر ایس ڈی او داتا دربار‘ ایس ڈی او اسلام پورہ اور ایکسیئن لیسکو نے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے دو ہفتے کی مہلت مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق سول عدالتوں میں جوڈیشل افسروں کے کمروں اور عدالتوں میں لگے ہوئے ائرکنڈیشنز‘ کمپیوٹرز اور دیگر الیکٹرانک آلات کو معمول کی ٹرپنگ کے باعث ہونے والے نقصان سے بچانے کے لئے لیسکو نے 2012ء میں کنکشنز کے لوڈ میں اضافے اور نئے ٹرانسفارمرز کی تنصیب کا منصوبہ بنایا۔ ہائیکورٹ کی خصوصی گرانٹ میں سے 9,87,037 روپے جمع کروائے گئے۔ عدالتی ذرائع کے مطابق بلوں کی ایڈجسمنٹ پر اتفاق رائے کے بعد ہی ڈیمانڈ نوٹس جمع کروائے گئے تھے۔ انتظامیہ نے بھاٹی گیٹ سب ڈویژن کے جاری کردہ ڈیمانڈ نوٹس نمبر 02 کے مطابق 3,53,297 اور اسلام پورہ سب ڈویژن کے ڈیمانڈ نوٹسز نمبر 279 اور 280 کے مطابق 4,30,000 اور 2,03,740 روپے جمع کروا دیئے۔ مگر دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود عمل درآمد نہیں ہو سکا۔ ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے تقریباً دو ہفتے قبل لیسکو کے متعلقہ حکام کو بلا کر منصوبے پر عملدرآمد کی ہدایت کی۔ جس میں ایس ڈی او داتا دربار‘ ایس ڈی او اسلام پورہ اور متعلقہ ایکسئن نے دو ہفتے کی مہلت طلب کی لیکن تاحال منصوبے پر کام بھی شروع نہیں ہو سکا۔