پنجگور (اے این این) نیشنل پارٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ نے کہا ہے وفاقی حکومت ناراض بلوچوں سے مذاکرات کررہی ہے نہ زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے کوئی پالیسی بنا رہی ہے، بلوچستان کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لیاگیا تو صوبہ ہاتھ سے نکل جائیگا۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومتوں نے ہر دور میں بلوچستان کے مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لیاگیا جس سے آج بلوچستان کے حالات خراب سے خراب تر ہو تے جارہے ہیں اور ناراض بلوچ پہاڑوں پر جا کر مزاحمت کررہے ہیں۔ نواز حکومت نے ناراض بلوچوں سے مذاکرات اور انکے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا تھا جو ابھی تک پورا نہیں ہو سکا اور حالات جوں کے توں ہیں۔ اگر اس مسئلے کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو مسائل بڑھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں سنجیدگی سے بلوچستان کا مسئلہ حل کریں، ناراض لوگوں کو قومی دھارے میں لائیں تاکہ بلوچستان خوشحال اور پاکستان مستحکم ہوسکے۔ انہوںنے کہاکہ یہ بات درست نہیں کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں ناراض لوگوں سے رابطے میں ہیں، اگر ایسا ہوتا تو اب تک کوئی نہ کوئی حل نکل چکا ہوتا۔